ہرزاروں میل فضائی سفر طے کرنے کے باوجود بھی ابابیل اُس بجلی کے بوسیدہ کھمبے کو نہیں بھولی تھی جو کئی دہائیوں سے میرے آنگن میں استادہ ہے۔ اپنے آشیانے، جو میرے برآمدے کی چھت پر تھا، میں جانے سے قبل وہ ارد گرد کے ماحول کا جائزہ لیتی تھی۔
اُس کا آشیانہ، جو برسوں پہلے اُس نے محنت اور لگن سے بنایا تھا، حسن کاریگری کا ایک اعلیٰ نمونہ تھا۔ ابابیل حُسن کی دلدادہ تھی۔ اُس کو میرے کچن گاڑن کا سبزہ زار، گملوں میں اُگائے گئے قسم قسم کے پھول، لہلہاتے کھیت، جھرنوں کی روانی، صبح سویرے پرندوں کا چہچہانا اور میرے گائوں کا نیلا آسماں پسند تھا۔ وہ پانچوں وقت ہماری مسجد کے مؤزن کی سُریلی آواز سننے کے لئے بے قرار رہتی تھی۔ ابابیل کو میرے گائوں کا چپہ چپہ راس آیا تھا۔ اُس کو میرے گائوں کے در و دیوار سے محبت تھی۔ اسی لئے وہ بے خوف نیلے آسماں پر دیر تک اُڑان بھرتی۔ ابابیل اکیلی آتی تھی اورواپسی پر وہ اپنے ساتھ ایک پریوار لے جاتی تھی۔
لیکن آج حالات کچھ بدل گئے تھے۔ میرے کچن گاڑن کو سوکھا کھا گیا تھا! گملوں کے پھول مرجھا گئے تھے! میرے گائوں کے نیلے آکاش کو کالے بادلوں نے گھیر لیا تھا۔ برآمدے میں بلی نے بچوں کوجنما تھا! ابابیل بے چاری میرے گائوں کے کربناک حالات سے ناآشنا تھی۔
ابابیل بے چاری یہ بھی نہیں جانتی تھی کہ میرے گائوں کے مؤزن کو سُرمہ کھلایا گیا، اسی لئے مسجد کے مینار سُونے پڑ گئے گئے ہیں!
میں نے ابابیل کو اپنے پاس بلایا۔ میری آواز سُن کر وہ بجلی کے کھمبے سے اُتر کر انار کے سوکھے پیڑپر بیٹھ گئی۔
’’اے پگلی! تُو۔۔۔تُو کیوں میرے گائوں میں آگئی!؟‘‘
پھر میں نے ابابیل کو اپنے گائوں کے غمناک شب و روز سے واقف کیا۔
’’وہ ۔۔۔ وہ مینا کہاں ہے!؟‘‘
’’کون۔۔۔ کون مینا؟‘‘ میں نے ابابیل سے پوچھا۔
’’وہی۔۔۔ وہی مینا جس کا آشیانہ آپ کے مکان کی چھت کے نیچے تھا۔ جو روز اس پیڑ پر اپنی دلفریب آواز سے تمہیں خوش کرتی تھی؟‘‘۔
’’کم بخت شکاری جانور(Raptor)نے میرے گائوں کے پرندوں کو ایک ایک کرکے مار ڈالا۔۔۔۔ میرے گائوں کا نیلا آکاش تقسیم ہوگیا۔ پرندوں کو پرواز سے روکا گیا۔ اس ظالم پکشی نے ایک ایک کرکے تمام گھونسلے جلا ڈالے۔ جو پرندے اُس کے غضب سے بچنے میں کامیاب ہوئے، وہ بھاگے۔
اِس سے قبل کہ مخبر آپ کے آنے کی خبر اُس ظالم پکشی کو دے تم یہاں سے بھاگ جائو اور اپنے وطن کو لوٹ جائو۔ وہاں پہنچ کر تمام پرندوں کو میرے گائوں کے کربناک حالات سے واقف کرنا۔ اُن سے کہنا کہ میرے گائوں میں صرف سائے بولتے ہیں!!‘‘۔
���
آزاد کالونی، پیٹھ کانہامہ، ماگام،موبائل نمبر؛9906534724