عظمیٰ نیوزڈیسک
سرینگر//ہم روزانہ بہت سی ایسی عادات اپناتے ہیں جو ہماری صحت کے لیے خطرناک ہیں، ان میں سب سے اہم کچھ سبزیوں کو چھیلنا، ریفریجریٹر میں رکھنا اور پھر انہیں دوبارہ استعمال کرنا ہے۔اکثر کھانے پینے کی اشیاء فریج میں رکھنے سے محفوظ ہوجاتی ہیں کیونکہ یہ چیزیں فریج میں رکھنے سے ان پر جراثیم تیزی سے نہیں بڑھ پاتے اور یوں فوڈ پوائزننگ یعنی زہر خورانی سے بچا جاسکتا ہے۔لیکن روزمرہ استعمال کی کچھ اشیاء ایسی بھی ہیں جنہیں فریج کے مقابلے میں عام درجہ حرارت میں رکھنا زیادہ بہتر ہوتا ہے، لبنانی ماہر غذائیت ویرا ماتا نے ہمیں ان عادات کے خطرے کے بارے میں خبردار کیا اور ان چیزوں کے بارے میں بتایا ہے کہ جنہیں فریج میں نہیں رکھنا چاہیے۔
انہوں نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں بتایا کہ 4 ایسی چیزیں ہیں جنہیں اگر ہم ریفریجریٹر میں رکھیں تو وہ صرف زہریلی نہیں بلکہ موت کا باعث بن سکتی ہیں۔ان میں سب سے اہم چیز ’لہسن‘ ہے، انہوں نے کہا کہ لہسن کو چھیل کر فریج میں رکھنے کا عمل بہت غلط ہے چونکہ لہسن کے انحطاط کے ساتھ کینسر کی اقسام سے منسلک ایک قسم کا خطرہ ہیں۔دوسری اہم چیز ’پیاز‘ ہے۔ ان ہی وجوہات کی بنا پر چھلی ہوئی پیاز کو بھی فریج میں رکھنے کے خطرے سے خبردار کیا گیا ہے۔ماہر غذائیت کا کہنا ہے کہ اگر گھر میں کوئی بیمار ہے تو ہمیں صرف پیاز کو چھیل کر بیچ میں رکھ کر چھوڑ دینا ہے کیونکہ یہ تمام وائرس اٹھا کر ماحول کو صاف کر دے گا۔انہوں نے 24 گھنٹے سے زیادہ پہلے پکائے ہوئے چاول کھانے کے خطرے پر بھی آگاہ کیا کیونکہ یہ لامحالہ سڑنا شروع ہو جاتے ہیں، چاہے انہیں فریج میں ہی کیوں نہ رکھا جائے۔آخری وارننگ ادرک کے بارے میں آئی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے چھلکے کا براہ راست تعلق گردے کی بیماری سے ہے اور اس لیے زور دیا کہ اسے چھیل کر محفوظ نہ رکھا جائے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ کئی مطالعات میں بچا ہوا کھانا تین سے چار دن سے زیادہ فریج میں رکھنے سے منع کیا گیا ہے۔