ڈوڈہ//نیشنل کانفرنس کے ڈوڈہ ضلع صدر خالد نجیب سہروردی نے اپنی عوامی رابطہ مہم کے سلسلہ میں پارٹی کے دیگر لیڈران کے ہمراہ پسماندہ علاقہ وادی دیسہ جسے سیاحت کے لئے کئی برسوں سے جانا جاتا ہے کا دو روزہ مکمل کیا۔اس دورہ کا آغاز انہوں نے حلقہ انتخاب ڈوڈہ کے آخری گاؤں پنزان بھاٹہ سے کیا اور علاقہ بھاگواہ ، منچار ، بِمنہ ، منجمی ،گئی اور دیوال کنڈ میں مختلف عوامی وفود سے ملے اور انکی شکایات کو سنا۔عوام نے موجودہ ریاستی حکومت کی طرف سے ان علاقہ جات کو نظر انداز کئے جانے کا الزام لگایا اور کہا کہ علاقہ جات میںرابطہ سڑکوں کا فقدان ہے ، اسکولوں میں تدریسی عملہ کی کمی ہے، طبی سہولیات نا ہونے کے برابر ہیں عوام کو کسی معمولی تکلیف کے لئے کئی گھنٹے کی پیدل مسافت طے کرکے یا توبھاگواہ یا پھر ڈوڈہ علاج کے لئے آنا پڑتا ہے،عوام کا ایک بڑا طبقہ ریاست میں فوڈ سیکورٹی ایکٹ سے نالاں ہے کیونکہ اس ایکٹ کی آڑ میں ریاست کی موجودہ نا اہل حکومت نے عوام کے مُنہ کا نوالہ تک چھین لیا ہے۔ عوام کا الزام ہے کہ موجودہ حکومت جان بوجھ کر ان حساس مسائل کو نظر انداز کر رہی ہے۔وادی دیسہ کے کئی علاقے بجلی ، پینے کے صاف پانی کی سہولت سے محروم ہیں۔بھاٹہ اور اسکے ملحقہ علاقہ جات جو چار ہزار سے زائد نفوس پر مشتمل ہیں رابطہ سڑک سے محروم ہیں۔ گو عوامی نمائیندگان نے کئی بار ان علاقہ جات کو سڑک سے جوڑنے کے وعدے کئے مگر ابھی تک یہ وعدے سراب ہی ثابت ہوئے ہیں۔ پی ایم جی ایس وائی کے تحت جہاں حلقہ انتخاب ڈوڈہ میں سڑکوں کا جال بچھایا گیا ہے وہیں دیسہ علاقہ کو نظر انداز کرنا ایک معمہ ہے۔ وادی دیسہ کے علاقہ دیوال کنڈ کو موجودہ حکومت کی طرف سے یکسر نظر انداز کیا گیا ہے جہاں نہ صرف بجلی کی ہی سہولت دستیاب نہیں بلکہ علاقہ کے عوام کو کئی گھنٹے پیدل مسافت طے کرنی پڑتی ہے۔ گو علاقہ کے لئے رابطہ سڑک تعمیر کئے جانے کا کئی بار وعدہ کیا گیا اور سڑک کے لئے سروے بھی کی گئی لیکن اس مسئلہ کو جان بوجھ کر سرد خانے میں رکھا گیا ہے، اس علاقہ میں ایک مڈل اسکول ہے جسکی عمارت ٹوٹ فوٹ چکی ہے گو اس اسکول کی از سر نو تعمیر کے لئے 15لاکھ روپے کی رقم مختص کی جا چکی ہے مگر ابھی تک کام شروع نہیں کیا گیا ہے۔علاقہ دیسہ کے عوام کا مطالبہ ہے کہ وادی دیسہ جو کہ قدرتی مناظر سے مالا مال ہے کو سیاحتی نقشہ پر لایا جائے اور اس کے لئے بھدرواہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے گزارش کی جائے۔ خالد نجیب سہروردی نے عوامی مسائل کو نہایت ہی تعمل سے سنا اور وفود کو یقین دلایا کہ اِن سبھی مسائل کو متعلقہ محکمہ جات تک پہنچا کر ان کے سد باب کی بھر پور کوشش کی جائے گی۔