خاتون کی جان گئی،مہلوکین کی تعداد 13 | 14پولیس اہلکاروں سمیت مزید 62مثبت، 36 گھنٹوں میں170 کا اضافہ، مریضوں کی کُل تعداد 1183 ہوگئی

سرینگر //کورونا وائرس نے جموں کشمیر میں ایک اور جان لے لی۔حبہ کدل سرینگر سے تعلق رکھنے والی29سالہ خاتون کورونا وائرس سے فوت ہونے والی سب سے کم عمر مریضہ بن گئی ہے۔جواں سال خاتون کی موت کے ساتھ ہی وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 13ہوگئی ہے ۔ مہلوکین میں 2جموں جبکہ 11کا تعلق کشمیر سے ہے۔ اس دوران اتوار کو مزید 62افراد  کے نمونے مثبت قرار دیئے گئے ، جن مین ایک حاملہ خاتون اور 14 پولیس اہلکار شامل ہیں۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران  170افراد کے نمونے مثبت پائے گئے۔جموں و کشمیر میں متاثرین کی تعداد 1183 ہوگئی ہے جن میں سے148جموں اور1035  افراد کا تعلق کشمیر سے ہے۔اتوار کے کیسوں میں 28کولگام ، 15اننت ناگ،6جموں،5رام بن،2سانبہ، ایک سرینگر، ایک شوپیاں، ایک پلوامہ، ایک ادھمپور، ایک کٹھوعہ اور ایک کا تعلق پونچھ سے ہے۔  

 خاتون کی ہلاکت

حبہ کدل سے تعلق رکھنے والی29 سال خاتون اتوار کو کورونا وائرس کی وجہ سے فوت ہوگئی ۔ سی ڈی اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد سلیم ٹاک نے بتایا ’’ 29سالہ خاتون کے گلے میں انفیکشن ہوا تھا اور بیماری کو دور کرنے کیلئے شعبہ ای این ٹی کے ڈاکٹروں نے اسکی معمولی  نوعیت کی جراحی بھی انجام دی تھی‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ جراحی سے قبل ڈاکٹروں نے دیگر ٹیسٹوں کے علاوہ کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے بھی نمونے حاصل کئے تھے ‘‘۔ انہوں نے کہا ’’15مئی کو ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد سخت علالت کے دوران اس کو سی ڈی اسپتال منتقل کیا گیا‘‘۔ انہوں نے کہا’’ حالت نازک ہونے کی وجہ سے اسکو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا لیکن وہ صحتیاب نہ ہوسکی اور اتوار دن کے 4بجے فوت ہوگئی‘‘۔ڈاکٹر سلیم نے بتایا ’’ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے وضع کئے گئے قوائد و ضوابط کے تحت تدفین کیلئے لاش کو چیف میڈیکل آفیسر سرینگر کے حوالے کردیا گیا ‘‘۔میڈیکل کالج ترجمان ڈاکٹر محمد سلیم خان نے بتایا ’’خاتون Submandibular abscess نامی بیماری میں مبتلا تھی اور اس کو چند دن قبل جراحی سے گزرنا پڑا تھا‘‘۔ ڈاکٹر سلیم نے بتایا ’’جراحی کے بعد بھی اسکی حالت نازک بنی رہی ‘‘۔  یہ بات قابل ذکر ہے کہ چند دن قبل ہی علمگری بازار حول سے تعلق رکھنے والے34سالہ نوجوان بھی وائرس کا شکار ہوا تھا۔ 

 سی ڈی اسپتال 

 سی ڈی اسپتال میں قائم لیبارٹری  میں اتوار کو 16نمونے مثبت قرار دیئے گئے۔یہاں پچھلے 24گھنٹوں کے دوران 842نمونے موصول ہوئے ، جن میں642کی تشخیص ہوئی ۔میڈیکل کالج ترجمان ڈاکٹر محمد سلیم خان نے بتایا ’’16نمونوں میں سے14 اننت ناگ  میں تعینات پولیس اہلکار ہیں اور حاملہ خاتون اور ایک مریض کی رپورٹ مثبت آئی ہے جوبمنہ سرینگر سے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا ’’اننت ناگ کے14 پولیس اہلکاروں میں سے 8اننت ناگ، ایک گاندربل، ایک سوپور، ایک بارہمولہ، ایک بانڈی پورہ، ایک کولگام اور ایک کا تعلق سرحدی ضلع کپوارہ سے ہے۔ انہوں نے کہا ’’ 35سالہ حاملہ خاتون کا تعلق نارد سنگر لارنو ککرناگ سے ہے۔ ڈاکٹر سلیم نے بتایا ’’  بمنہ سرینگر سے تعلق رکھنے والے ایک اور مریض کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ 

آرمی اسپتال ادھمپور

پچھلے 24گھنٹوں کے دوران آرمی اسپتال ادھمپورمیں انتظامی قرنطینہ میںرکھے گئے 29افراد کی رپورٹ مثبت آئی ، ان میں سے 24کولگام اور 5کا تعلق رام بن سے ہے۔محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا ’’ جی ایم سی جموں سے 10افراد کی رپورٹ مثبت آئی جن میں سے 6جموں، ایک ادھمپور، ایک کٹھوعہ اور 2کا تعلق سانبہ ضلع سے ہے۔ ذرائع نے بتایا’’ کرن نگر سرینگر میں قائم مارڈر ن لیبارٹری میںسے پونچھ کے ایک شخص کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ 

 سکمز

سکمز صورہ میںاتوار کو1466نمونوں کی تشخیص کی گئی۔میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر جان نے بتایا ’’1466نمونوں میں 6مثبت  جبکہ1460کے نمونے منفی قرار دئے گئے‘‘۔ڈاکٹر جان نے بتایا ’’4کولگام، ایک شوپیاں اور ایک کا تعلق پلوامہ ضلع سے ہے۔ ڈاکٹر جان نے بتایا ’’ وٹو ناسنور دمہال ہانجی پورہ کا ایک 29سالہ نوجوان دلی سے واپس لوٹا ہے اور اسکی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ڈاکٹر جان نے بتایا’’ پلوامہ کی ایک 24سالہ خاتون حالیہ دنوں میں ہی مدھیہ پردیش سے واپس لوٹی ہے اور اسکی رپورٹ بھی مثبت آئی ہے‘‘۔ انسٹی ٹیوٹ کے شعبہ عوامی رابطہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی جانب سے جاری کئے گئے اعدادوشمار میںبتایا گیا ہے کہ ابتک کل454مشتبہ مریضوں کا داخلہ کیا گیا جن میں سے391مریضوں کو قرنطینہ کی مدت مکمل کرنے کے بعد گھر روانہ کردیا گیا جبکہ49مثبت قرار دئے گئے مریضوں کو گھر بھیجا گیا ہے۔ ابتک31253نمونوں کی تشخیص کی گئی ہے جن میں سے29837کو منفی قرار دیا گیا ہے جبکہ562مریضوں کی رپورٹیں مثبت آئیں ہیں۔

حکومتی بیان

حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے62نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے46کشمیر اور 16 کا تعلق جموں صوبے سے ہیں اور اس طرح مثبت معاملات کی تعداد1183تک پہنچ گئی ہے۔ میڈیا بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ نوول کورونا وائرس کے1183 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے 595سرگرم معاملات ہیں ۔ اب تک 575اَفراد شفایاب ہوئے ہیںاور13اَفراد کی موت واقع ہوئی ہے ۔اِس دوران اتوارکو مزید33مزید مریض صحتیاب ہوئے ہیںجن کو جموں و کشمیر کے مختلف ہسپتالوں سے رخصت کیا گیا۔بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اب تک 80,934ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 17؍مئی 2020ء کی شام تک 79,751نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے ۔علاوہ ازیں اب تک1,11,368افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ ان میں 29,442 اَفراد کو ہوم قرنطین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے قرنطین مراکز بھی شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ105 اَفراد کو ہسپتال قرنطین میں رکھا گیا ہے۔595کو ہسپتال آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ 15,425 اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اسی طرح بلیٹن کے مطابق65,788اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔بلیٹن کے مطابق ضلع بانڈی پورہ میں اب تک 135 مثبت معاملات سامنے آئے ہی جن میں سے09 سرگرم معاملات ہیں ، 125مریض صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔ سری نگر میں اب تک کورونا وائرس کے 157 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے 56 سرگرم معاملات ہیں ۔96 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ05 کی موت واقع ہوئی ہے۔اننت ناگ میں 177 مثبت معاملے سامنے آئے ہیںاور 141 سرگرم ہیں۔ 35 شفایاب ہوئے ہیں اور ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔بارہمولہ میں اب تک کورونامریضوں کی تعداد 118ہوئی ہیں جن میں سے 35سرگرم معاملات ہیں اور03مریضوں کی موت واقع ہوئی ہیںاور 80صحتیاب ہوئے ہیں۔ضلع شوپیان میں 108 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں 33 سرگرم ہیں اور 75صحتیا ب ہوئے ہیںجبکہ کپواڑہ میں 97مثبت معاملات درج کئے گئے ہیں اور 49 سرگرم معاملات ہیں اور48صحتیاب ہوئے ہیں۔بڈگام میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کُل تعداد اب تک57ہوئی ہیںجن میں سے 28سرگرم ہیں اور28اَفراد صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے ۔گاندربل میں کلو 23مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں 09 سرگرم معاملات ہیں اور 14 اَفراد شفایاب ہوئے ہیں۔کولگام میں147 مثبت معاملات پائے گئے ہیں ۔138سرگرم معاملات ہیںاور 09صحتیاب ہوئے ہیں۔پلوامہ ضلع میں کووِڈ ۔19کے 16 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں 11 سرگرم معاملات ہیں اور 05 صحتیاب ہوئے ہیں۔اسی طرح  جموں میں وائر س کے 45مثبت معاملات پائے گئے ہیں جن میں17 سرگرم معاملات ہیں اور27 صحت یاب ہوئے ہیںاور ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔ اودھمپور ضلع میں اب تک کورونا مریضوں کی کُل تعداد 25 ہوئی ہیں جن میں سے 05معاملات سرگرم ہیں۔ 19صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔ سانبہ میں 13 مثبت معاملے کی تصدیق ہوئی ہے جن میں 07 سرگرم معاملات ہیں اور 06اَفراد شفایاب ہوئے ہیںاورراجوری ضلع میں کورونا کے اب تک 5 مریض پائے گئے ہیںجس میں ایک معاملہ سرگرم ہے اور 04مریض شفایاب ہوئے ہیں جبکہ کٹھوعہ میں32مثبت معاملہ سامنے آئے ہیںجن میں 31 سرگرم معاملات ہیںاور ایک صحتیاب ہوا ہے۔ کشتواڑ میں سامنے آیا ایک معاملہ پوری طرح سے صحتیاب ہوا ہے جبکہ رام بن میں23 معاملات سامنے آئے ہیںجن میں 22 سرگرم معاملات ہیں اورایک شفایاب ہواہے۔ اورریاسی میں بھی03 معاملات سامنے آئے ہیں جن میں دو سرگرم ہیں اور ایک شفایاب ہوا ہے۔
 
 
 

کورونا انڈیکس میںجموں کشمیر 13ویں نمبر پر

بھارت کی 33ریاستوں اور یوٹیز میں وائرس موجود

پر ویز احمد

سرینگر // جموں کشمیر جیسے چھوٹے خطے میں ابھی تک کورونا وائرس نے آبادی کے بہت بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ملک کی دیگر ریاستوں و خطوں میں جموں کشمیر کورونا متاثرین کے حوالے سے 13ویں نمبر پر ہے اور یہاں وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعدادروز بڑھ رہی ہے۔جموں کشمیر جیسی چھوٹی مرکزی اکائی سے زیادہ متاثرین صرف ملک کی 12بڑی ریاستیںمیںہیں۔ان میںمہا راشٹر ، گجرات،نامل ناڈو،دہلی،راجستھان،مدھیہ پردیش،اتر پردیش،مغربی بنگال، آندھرا پردیش، پنجاب،تلنگانہ اوربہار ہے۔ان ریاستوں کے بعد جموں کشمیر کا نمبر آتا ہے۔قابل ذکر ہے کہ بھارت میں کل 33ریاستیں و مرکزی زیر انتظام علاقے کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ جموں کشمیر کے بعد کرناٹکا، ہریانہ ،اڑیشہ، کیرالا، جھارکھنڈ، چندی گڑھ،تری پورہ،آسام،اترا کھنڈ،ہما چل پردیش،چھتیس گڑھ، لداخ، انڈو مان نکو بار جزیرے، گوا،میگالیہ،پوڈیچری،منی پور،دادر اینڈ نگر حویلی،ارونا چل پردیش اور میزو رام شامل ہیں۔گو کہ جموں کشمیر میں مشتبہ افراد کی ٹیسٹنگ ملک کے کسی بھی حصے میں سب سے زیادہ ہے  لیکن پھر بھی یہاں مثبت قرار دیئے جانے والے کیسوں کی تعداد دیگر بڑی ریاستوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔حتیٰ کہ کیرالا، ہریانہ، کرناٹکا، آسام، ہماچل پردیش، اڈیشہ اور آندھرا پردیش جیسی بڑی ریاستوں  میں جموں کشمیر سے بہت کم تعداد میں کیس سامنے آرہے ہیں۔
 
 
 

۔54866 شہریوں کو واپس لایا گیا

۔11456 خصوصی ریل گاڑیوں سے پہنچے 

نیوز ڈیسک

جموں // اتوار کومزید 2470 مسافروںکی واپسی کے بعد جموں کشمیر کے درماندہ شہریوں کو براستہ لکھن پور واپس لانے سے اُن کی کُل تعداد17 مئی تک 54866 تک پہنچ گئی ہے ۔ اس کے علاوہ 11456 درماندہ مسافر کووڈ خصوصی ریل گاڑیوں کے ذریعے جموں اور اودھمپور ریلوے سٹیشنوں تک پہنچے ۔  جموں ضلع انتظامیہ نے آج جموں کشمیر یونین ٹیر ٹری کے مختلف اضلاع کے 898 مسافروں کو لیکر چوتھی ریل گاڑی کا خیر مقدم کیا ۔ اب تک 3768 مختلف اضلاع کے درماندہ مسافروں کو لیکر 4 ریل گاڑیاں جموں پہنچ چکی ہیں ۔ ڈپٹی کمشنر جموں جو کہ جموں ریلوے سٹیشن پر واپس آنے والوں کی ریل گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے عمل کی نگرانی کر رہی ہیں ، نے جانکاری دی کہ ریلوے سٹیشن پر جموں انتظامیہ کی جانب سے قائم کئے گئے کیوسکس پر آنے والوں کے نمونے لئے جا  رہے ہیں اس کے علاوہ مسافروں کو اپنے آبائی اضلاع میں انتظامی کورنٹین بھیجنے کیلئے ٹرانسپورٹ کا معقول انتظام کیا گیا ہے اور اس دوران مرکزی وزارت داخلہ اور وزارت برائے خاندانی بہبود کی جانب سے کووڈ 19 کے سلسلے میں جاری رہنما خطوط پر سختی سے کار بند رہنے کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔ سرکاری ا عداد و شمار کے مطابق اودھمپور ریلوے سٹیشن پر 1315 جموں کشمیر کے درماندہ شہریوں کو لیکر آٹھویں کووڈ 19 خصوصی ریل گاڑی پہنچ چکی ہے ۔ اودھمپور میں ریل گاڑیوں کا خیر مقدم ڈپٹی کمشنر کر رہے ہیں انہوں نے مسافروں کے ساتھ مختصر تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہیں دوران سفر فراہم کی گئی سہولیات کے بارے میں جانکاری حاصل کی ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ اودھمپور نے ان مسافروں کو جموں کشمیر کے مختلف اضلاع میں اُن کے گھروں تک پہنچانے کیلئے تمام انتظامات کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت کی مختلف وزارتوں کی جانب سے جاری رہنما خطوط پر ضلع میں ریل گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے دوران سختی سے عمل پیرا رہنے کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔ سرکاری بیان کے مطابق 54866 براستہ لکھن پور واپس آنے والوں میں 11975 پنجاب ، 19002 ہماچل پردیش ، 5148 نئی دہلی ، 1064 گجرات ، 1916 راجستھان ، 3189 ہریانہ ، 106 چتھیس گڑھ ، 2883 اترا کھنڈ ، 388 مہاراشٹرا ، 3399 اتر پردیش ، 42 اُڑیسہ ، 35 آسام اور 832 مدھیہ پردیش ، 88 دھیرا دون ، 847 چندی گڑھ ، 500 تلنگانہ ، 7 کرناٹکا ، 32 چنئی ، 225 بہار ، 14 مغربی بنگال ، 26 جھار کھنڈ اور 3148 ملک کی دیگر ریاستوں اور یو ٹیز سے واپس جموں کشمیر میں 17 مئی 2020 کی صبح تک واپس لائے گئے ۔