نئی دہلی// (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ حکومت خوردنی تیل کے شعبہ میں ملک کو خود کفیل بنانے کے مشن کے ساتھ کوششیں کر رہی ہے اور اس کے لئے پام آئل باغات کو مختلف صوبوں میں چھ لاکھ ہیکٹر میں لگانے کا ہدف ہے۔مسٹر مودی انٹرنیشنل کراپ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فار سیمی ایرڈ ٹراپیکل ایریاز (سی آر آئی ایس ٹی) کیمپس میں انسٹی ٹیوٹ کے قیام کے 50 سال مکمل ہونے کی یاد میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ خوردنی تیل میں خود کفالت کا قومی مشن ہندوستان کے نئے وڑن کی عکاسی کرتا ہے۔ اس مشن کا ہدف پام آئل پلانٹیشن کے رقبے کو چھ لاکھ ہیکٹر تک بڑھانا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ "یہ ہر سطح پر ہندوستانی کسانوں کی مدد کرے گا اور آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے کسانوں کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوگا۔‘‘تیل کی صنعت کے اندازوں کے مطابق 2021-22 میں ہندوستان میں خوردنی تیل کی پیداوار تقریباً 10 ملین ٹن رہنے کا تخمینہ ہے، جب کہ کھپت تقریباً 23 ملین ٹن ہوگی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ہندوستان میں شہری کاری اور خوردنی شیل میں تبدیلی کی وجہ سے سال 2030 تک خوردنی تیل کی مانگ میں تقریباً 3-3.5 فیصد سالانہ اضافہ ہوگا۔ہندوستان خوردنی تیل کا ایک بڑا درآمد کنندہ ہے اور اس میں بڑی مقدار میں پام آئل درآمد کرتا ہے۔ حکومت شمال مشرقی ریاستوں میں پام ا?ئل کے باغات کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے یہ بھی کہا کہ کٹائی کے بعد ہینڈلنگ کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس کے تحت انہوں نے 35 ملین ٹن ذخیرہ کرنے کی گنجائش کی کولڈ چین بنانے اور زرعی انفراسٹرکچر فنڈ کے ایک لاکھ کروڑ روپے کے خصوصی فنڈ کا بھی ذکر کیا۔