نئی دہلی// کانگریس نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کسانوں کے ساتھ انصاف کرنے کے ساتھ ہی اب ایجنٹوں کو اذیت دینے پر اتر آئے ہیں اور ان کی حکومت نے پنجاب کے بعد اب ہریانہ کے ایجنٹوں کو بھی انکم ٹیکس نوٹس بھیج کر ڈرانا شروعکردیا ہے ۔کانگریس مواصلات کے محکمے کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے منگل کو کہا ’’مودی جی، انکم ٹیکس، سی بی آئی، ای ڈی کے علاوہ بھی کچھ پتہ ہے آپ کو۔ پنجاب کے بعد اب ہریانہ کے ایجنٹوں کو انکم ٹیکس کو نوٹس دیکر آپ کیا دکھانا چاہتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام نوٹس دینا نہیں بلکہ عوام کو انصاف دینا ہے لیکن مودی حکومت انصاف دینے کے بجائے نوٹس بھیج کر ایجنٹوں کو ڈرانے کا کام کررہی ہے ۔ ان کو سمجھ لینا چاہئے کہ ایجنٹ اس طرح کے نوٹس سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ کسان بھی کسی دھمکی سے ڈرتا نہیں ہے لیکن مسٹر مودی کو یہ بھی سمجھنا چاہیئے کہ یہ اذیت انہیں کافی مہنگی پڑے گی۔کانگریس ترجمان نے وزیراعظم مودی کو راست ہدف تنقید بناتے ہوئے کیا کہ ان کی قیادت والی حکومت کو اذیت دینے میں مزہ آتا ہے ۔ انہوں نے لکھا کہ ’’سوٹ بوٹ والے فقیر کی آنکھیں کب کھلیں گی۔ مودی جی آپ تاریخ کے سب سے بے رحم وزیراعظم ثابت ہوئے ہیں۔ آپ کی حکومت کے ہاتھ کسانوں کے خون سے سَنے ہیں۔ ذرا بھی اخلاقیات باقی ہیں تو تینوں کالے قوانین واپس لیجئے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کی حکومت کے وزیر ہندوستان کے غذائی تحفظ کے لئے خطرہ بن گئے ہیں۔
جنوبی دہلی میں نئے زراعتی قوانین کی حمایت میں کسانوں کا اجتماع
نئی دہلی// تینوں نئے زراعتی قوانین کی حمایت میں منگل کے روز جنوبی دہلی کے مولڈ بند گاؤں میں کسانوں کے اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں موجود کاشتکاروں نے نریندر مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے قوانین کی متفقہ طور پر حمایت کی۔کسانوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دہلی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف رامویر سنگھ بدھوڑی نے کاشتکاروں کو نئے زراعتی قوانین کے فوائد بتلائے اور کہا کہ ان قوانین سے ان کی زندگی میں خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں کسانوں کو ان قوانین کے بارے میں گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔سیمینار سے جنوبی دہلی کے بی جے پی ضلع صدر روہتاش کمار ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا۔ چودھری ٹیکم نمبردار نے سیمینار کی صدارت کی۔یو این آئی