نئی دہلی//راجیہ سبھا نے پیر کو اختصاص (نمبر II اور III) بل 2022 کو صوتی ووٹ سے منظور کیا اور اسے لوک سبھا کو بھیج دیا۔وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ایوان میں دونوں بلوں پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عوامی فلاح و بہبود، بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی اور توسیع، سماجی تحفظ اور دفاع پر اخراجات میں اضافہ کیا ہے ، جس سے معیشت کو تقویت ملی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد عام لوگوں کے معیار زندگی کو بڑھانا اور سماجی و اقتصادی ترقی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرناہے ۔ حکومت نے دفاع اور بنیادی ضروریات کی فراہمی پر اخراجات میں اضافہ کیا ہے ۔اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ حکومت نے ریاستوں کی پبلک انشورنس کمپنیوں کی تنظیم نو کے لیے 5000 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا کے آئی پی او کا فیصلہ ماہرین کے ایک گروپ نے کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن کے پاس دیگر ڈپازٹس کے مقابلے ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ میں ڈپازٹس پر سب سے زیادہ شرح سود ہے ۔ اس شرح سود کی سفارش سنٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز نے کی ہے ۔حکومت نے رواں مالی سال 2021-22 کے دوران ایک لاکھ 58 ہزار کروڑ روپے کے اضافی اخراجات کا مطالبہ کیا ہے ۔