جموں //تعلیم کے وزیر سید محمد الطاف بخاری نے کل قانون کونسل میں کہا کہ حکومت مقامی زبانوں کے علاوہ اُردو اور ہندی زبانوں کو ترقی دینے کے سلسلے میں تمام تر اقدامات کر رہی ہے ۔تعلیم کے وزیر ایم ایل سی وبودھ گپتا کی طرف سے اُٹھائے گئے توجہ دِلائو نوٹس کا جواب دے رہے تھے۔وزیر نے کہا کہ اکیڈیمی آف آرٹ کلچر اینڈ لینگویجز اردو اور ہندی زبانوں کو ترقی دینے کے علاوہ ریجنل زبانوں جن میں کشمیری ، ڈوگری ، پنجابی ، پہاڑی ، بلتی ،دردی ، لداخی اور گوجری شامل ہیں اور چھٹے شیڈول کا ایک حصہ ہے کو ترقی دے رہی ہے ۔وزیر نے کہا کہ چوں کہ سنسکرت متعلقہ شیڈول میں شامل نہیں ہے اسلئے اس سلسلے میں کوئی خاص قدم حکومت کی طرف سے اٹھایا نہیں جارہا ہے۔وزیر نے کہاکہ سکولی تعلیم محکمہ میں سنسکرت کو 49گورنمنٹ ہائیر سکینڈری سکولوں میں پلس 2لیول پر متعارف کیا گیا ہے اور پلس 2لیکچروں کی ایک خاصی تعداد تعینات کی گئی ہے۔غلام نبی مونگا کے ایک سوال کے جواب میںوزیر نے کہا کہ حکومت نے وادی کشمیر میں پچھلے تین برسوں کے دوران 654پرائمری ، 63مڈل ، 4379اضافی کلاس روم تعمیر کئے۔۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں 3039 پرائمر ی اور مڈل سکول کے کرایہ کے مکانوں میں چلائے جارہے ہیںجن میں سے اکثر شہروں اور قصبوں میں قائم ہے ۔حکومت نے یہ معاملہ مرکز کے ساتھ اٹھایا ہے جو اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے وعدہ بند ہے ۔