حکمرانوں کے بلندبانگ دعوے زمینی سطح پرسراب ثابت:ناصروانی

سرینگر//جموں و کشمیر کے تینوں خطوں کے عوام 5اگست 2019کے فیصلوں کولیکر آج تک برابر سراپا احتجاج ہیں اور اپنے حقوق کی بحالی چاہتے ہیں۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر کشمیر ناصر اسلم وانی نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک تقریب پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ناصر اسلم وانی نے اس موقعے پر کہا کہ 5اگست کے موقعہ پر چند مٹھی بھر زرخرید افراد کو چھوڑ کر تینوں خطوں کے لوگ ماتم کنان تھے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر اور لداخ کے لوگ 5اگست کو کس بات کا جشن منائیں ؟ اس روز یہاں کے لوگوں کی پہچان چھینی گئی، یہاں کے عوام کے جمہوری حقوق سلب کئے گئے، یہاں کے آئین ختم کیا گیا، اس تاریخی ریاست کو دولخت کرکے مرکزی زیر انتظام علاقہ بنایا گیا۔ زمینی صورتحال یہ ہے کہ تینوں خطوں کے عوام گذشتہ دوسال سے برابر سراپا احتجاج ہیں اور اپنے حقوق کی بحالی چاہتے ہیں۔ ناصر اسلم وانی نے کہا کہ افسوس کی بات کہ حکمران گذشتہ دوسال میں تعمیر و ترقی اور امن کا دور شروع کرنے کے دعوے کررہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ نہ تو کہیں تعمیر و ترقی ہوئی اور پہلے سے ہی پُرامن ماحول کو پُرآشوب بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے بلند بانگ دعوے زمینی سطح پر سراب ثابت ہوجاتے ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ گذشتہ سال کے دوران جموں وکشمیر کو 2دہائیوں پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے چینی ، غیر یقینیت، اقتصادی بدحالی، معیشی بحرانی، حد سے زیادہ مہنگائی ، بے روزگاری اور خودکشی کا بڑھتا ہوا رجحان حکمرانوں کی دوسالہ حصولیابیاں ہیں۔ آج کے دن یہاں کا نوجوان کو پشت بہ دیوار سمجھ رہا ہے اور اسے اپنا مستقبل تاریخ نظر آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں احساسِ بیگانگی کو دورکرنے کیلئے بروقت اور کارگر اقدامات کی ضرورت ہے نہیں تو حالات قابو سے باہر ہونے کا قوی اندیشہ ہے۔