ہر عبادت کا مدعا ہے کون
تُو نہیں تو ترے سوا ہے کون
چاہتا ہوں کہ سب تجھے مانیں
یہ نہ بولے کوئی خدا ہے کون
ہر نَفَس کی زباں پہ تیری ثناء
تیری تعریف کر سکا ہے کون
سارے رشتے محض تکلف ہیں
میرا جگ میں تیرے سِوا ہے کون
آس ہے بس تیرے کرم کی ہمیں
ورنہ دنیا میں بے خطا ہے کون
سُن کے عاقبؔ کو بول اُٹھے سب لوگ
مدحتِ رب یہ کررہا ہے کون
حسنین عاقب (پُوسد)