سرینگر//ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر نے لوگوں کی اس غلط فہمی کو دور کرنے کی کوشش کی ہے کہ حقہ سگریٹ سے زیادہ محفوظ ہوتا ہے۔ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ حقہ سگریٹ سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے اور اس سے کینسر ہونے کے زیادہ خطرات پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ حقہ پینے سے کینسر ہونے کے خطرات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میںججیر کے نام سے مشہور حقہ پانی والی پائپ ہوتے ہیں اور یہ کشمیر میں قدیم زمانے سے تمباکو نوشی کیلئے استعمال کی جاتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ججیر کے تمباکو میں کئی زہرلے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو پھیپڑوں ، معدے اور کھانے کی نلی میں کینسر پیدا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکمز صورہ میں کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ججیر استعمال کرنے والے لوگوں میں پھیپڑوں کا کینسر ہونے کا خطرہ 6گنا بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حقہ استعمال کرنے والے افراد benzene اندر لیتے ہیں جس سے بلڈ کینسر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری مرتبہ ایک ہی تمباکو پر حقہ پینے والوں میں بھی کینسر کی بیماری ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ حاملہ خواتین پر بھی اسکے مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی صحت تنظیم کے مطابق سگریٹ سے 20گناہ دھواں حقہ سے پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ حقہ کے دھواں میں arsenic, lead اور Ni ckle موجود ہوتا ہے۔