فہم و فراست
میم دانش
اسلام میں حقوق اللہ وہ بنیادی فرائض ہیں جو ایک مومن کو اپنے خالق کے لئے ادا کرنے ہوتے ہیں۔ یہ حقوق توحید (اللہ کی وحدانیت) کے عقیدے پر مبنی ہیں جو اللہ کی مطلق یکتائی کو ثابت کرتا ہے۔ حقوق اللہ میں بنیادی حق یہ ہے کہ اللہ پر بلا کسی شراکت دار کے ایمان رکھا جائے۔ یہ اسلام کا بنیادی اصول ہے جیسا کہ کلمۂ شہادت میں بیان کیا گیا ہے۔ نماز، روزہ، دعا اور دیگر عبادات صرف اللہ کے لئے انجام دی جانی چاہئیں۔ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا اسلام میں سب سے بڑا گناہ شمار ہوتا ہے۔ اللہ نے اپنی ہدایت قرآن اور نبی اکرمؐ کی تعلیمات کے ذریعے واضح کی ہے۔ مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ ہر پہلو میں ان احکامات کی پابندی کریںاور اللہ کی بے شمار نعمتوں پر اس سے محبت اور شکر گزاری کا اظہار کرنا چاہیے جیسے کہ اللہ کو کثرت سے یاد کرنا، صبر کرنا اور شکر ادا کرنا۔ مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ حکمت، حسن اخلاق اور خلوص نیت کے ساتھ اللہ کے دین کو دوسروں تک پہنچائیں۔اس کے برعکس حقوق العباد وہ فرائض ہیں جو مسلمانوں پر ایک دوسرے اور تمام انسانیت کے حوالے سے عائد ہوتے ہیں۔ اسلام ان حقوق کی ادائیگی پر بہت زیادہ زور دیتا ہے کیونکہ یہ سماجی ہم آہنگی اور انفرادی فلاح و بہبود پر براہِ راست اثر ڈالتے ہیں۔ حقوق العباد وسیع پیمانے پر پھیلا ہوا ہے ،اسلام والدین کے ساتھ نرمی، عزت اور فرمانبرداری کا حکم دیتا ہے جیسا کہ قرآن میں بیان کیا گیا ہے۔ خاندان کے افراد کی مدد کرنا اور رشتہ داروں سے تعلقات مضبوط رکھنا اہم ذمہ داریاں ہیں۔مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ہر معاملے میں انصاف کریں، چاہے وہ ذاتی تعلقات ہوں، کاروبار ہو یا قیادت کے فرائض۔ ظلم اور ناانصافی اسلام میں سختی سے منع ہیں۔سچ بولنا اور دیانتداری سے معاملات طے کرنا اسلامی اخلاقیات کی بنیادی خوبیاں ہیں۔ نبی کریمؐ کو ان کی صداقت اور دیانتداری کی وجہ سے ’’الامین‘‘ کہا جاتا تھا۔ غریبوں، یتیموں اور نادار افراد کی مدد کرنا اسلامی اصولوں میں شامل ہے۔ زکوٰۃ اور صدقہ کے ذریعے مسلمان اس فریضے کو پورا کرتے ہیں۔اسلام دوسروں کو نقصان پہنچانے، بدگوئی، بہتان اور جھوٹ پھیلانے سے منع کرتا ہے کیونکہ یہ عمل سماجی تعلقات کو خراب کرتے ہیں۔ اسلام تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے اور دوسروں کو معاف کرنے کی تاکید کرتا ہے۔اس میں کینہ اور انتقام سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے کیونکہ اللہ ان لوگوں کو پسند کرتا ہے جو معاف کرتے اور صلح کرتے ہیں۔
حقوق اللہ اور حقوق العباد کی مناسبت میں اگر ہم ماہِ رمضان کی بات کریں تو یہ ایک مسلم حقیقت ہے کہ یہی وہ مہینہ ہے جس میں سبھی مسلمان ان دونوں حقوق کی سختی سے پیروی کرتے ہیں ۔رمضان المبارک اسلامی قمری کیلنڈر کا نواں اور سب سے مقدس مہینہ ہے۔ یہ مہینہ روزہ، عبادت اور روحانی غور و فکر کا وقت ہوتا ہے۔ مسلمان طلوع فجر سے غروب آفتاب تک روزہ رکھتے ہیں اور کھانے، پینے اور دیگر جسمانی ضروریات سے اجتناب کرتے ہیں۔ روزہ نظم و ضبط، خود پر قابو اور ضرورت مندوں کے لئے ہمدردی پیدا کرتا ہے۔اسی بابرکت مہینے میں قرآن ہمارے پیارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا گیا۔ اس مہینے میں قرآن کی تلاوت اور اس پر غور و فکر کرنے کی خاص تاکید کی گئی ہے۔ مسلمان ماہِ رمضان میں اضافی عبادات جیسے تراویح، ذکر اور دعا میں مشغول ہوتے ہیں تاکہ اللہ کی مغفرت اور برکتیں حاصل کی جا سکیں۔اسی ماہ کے اخیر عشرے میں ایک خاص رات لیلتہ القدر ہوتی ہے جو ایک ہزار مہینوں سے بہتر قرار دی گئی ہے۔ اس رات میں عبادت کرنے کا بے حد ثواب ہے۔ رمضان المبارک میں مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ خیرات دینے اور ضرورت مندوں کی مدد کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ غریبوں کو کھانا کھلانا اور ان کی ضروریات پوری کرنا اس مہینے کی اہم خصوصیات میں شامل ہے۔مہینے کے اختتام پر عید الفطر منائی جاتی ہے جس میں اجتماعی نماز، دعوتیں اور صدقہ فطر کی ادائیگی شامل ہوتی ہے تاکہ تمام مسلمان خوشی کے ساتھ مل جل کر عید منا سکیں۔
حقوق اللہ اور حقوق العباد اسلامی طرز زندگی کی بنیاد ہیں۔ اللہ کی خالص عبادت اور اطاعت ایمان کو مضبوط کرتی ہے جبکہ دوسروں کے حقوق کی ادائیگی ایک منصفانہ اور ہمدرد معاشرے کی تشکیل یقینی بناتی ہے۔ رمضان کا مبارک مہینہ ایمان کی تجدید، مغفرت کی طلب ، سماجی تعلقات اور حقوق اللہ و حقوق العباد کو بہتر بنانے کا ایک سنہری موقع فراہم کرتا ہے۔ ان اصولوں پر عمل کر کے مسلمان دنیا اور آخرت میں کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔
[email protected]