سرینگر//16ویںصدی کے نامور عالم، فاضل، مصنف اور عارف باللہ حضرت علامہ بابا دائود خاکیؒ کی مشہورِ عالم تصنیف ’’ وِردُالمُریدین‘‘ کے کشمیری ترجمے کی رونمائی انجام دی گئی۔ اس سلسلے میں ریاستی کلچرل اکیڈیمی کی طرف سے اس کے صدر دفتر واقع لال منڈی میں تقریب کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت مفتی اعظم کشمیر، مفتی ناصر الاسلام نے کی جبکہ ایوانِ صدارت میں جسٹس (ریٹائرڈ) بشیر احمد کرمانی، معروف عالمِ دین مولانا شوکت حسین کینگ، کتاب کی اشاعت کا اہتمام کرنے والے ابو طارق غلام نبی میر اور ریاستی کلچرل اکیڈیمی کے چیف ایڈیٹر محمد اشرف ٹاک بھی موجود تھے۔ ’’ وِردُالمُریدین‘‘ کا کشمیری ترجمہ ’’ ذِکر الواصلین‘‘ کے نام سے کیا گیا ہے اور یہ کارنامہ معروف شاعر پیرزادہ غلام محمد مخدومی نے انجام دیا ہے۔ تقریب کے آغاز میں مہمانوں اور ایوانِ صدارت کا استقبال کرتے ہوئے اکیڈیمی کے چیف ایڈیٹر محمد اشرف ٹاک نے کہا کہ وِردُالمُریدین گذشتہ کئی صدیوں سے راہِ حق کے متلاشیوں کی راہیں روشن کررہا ہے اور دنیا کی کئی زبانوں میں اس کے ترجمے منظرِ عام پر آچکے ہیں اور آج اس کا کشمیری ترجمہ پیش کرتے ہوئے ایک تاریخ رقم ہورہی ہے۔ تقریب میں ڈاکٹر سید عبدالمجید اندرابی نے ذِکر الواصلین کے حوالے سے ایک مقالی پیش کیا جس میں کتاب کی اشاعت کو کشمیری زبان کے حوالے سے ایک نیک فعال قرار دیا گیا۔ تقریب کے صاحبِ صدر مفتی ناصر الاسلام ، جسٹس (ریٹائرڈ) بشیر احمد کرمانی، ڈاکٹر غلام قادر علاقہ بنداور مولانا شوکت حسین کینگ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ذکر الواصلین کی اشاعت کو ایک کارنامہ قرار دیا۔تقریب کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر گلزار احمد راتھر نے انجام دئے۔ تقریب میں دیگر شخصیات کے علاوہ اکیڈیمی کے سابقہ سیکریٹری ڈاکٹر رفیق مسعودی، سٹی مجسٹریٹ میر وجاہت، پیر زادہ نُور الدین، پیرزادہ عبدالرشید، مسعود الحسن مخدومی، خورشید احمد مخدوی، شکیل قلندر، سلطان الحق شہیدی، محمد اشرف مخدومی موجود تھیں۔