حریت(ع) کا نیشنل کانفرنس کیخلاف پلٹ وار

سرینگر//حریت(ع) ترجمان نے نیشنل کانفرنس ترجمان کی طرف سے حال ہی میں نیویارک میں عمر عبداللہ کی تحریک مخالف اور بھارت کی وکالت میں کی گئی تقریر کی صفائی میںحریت کانفرنس اور حریت چیرمین میرواعظ عمر فاروق کے بارے میں دیئے گئے بیان کو انتہائی گمراہ کن، لغو اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اسے یکسر مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کی بیان بازی این سی کی واضح بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے ۔ترجمان نے کہا کہ ستم رسیدہ کشمیری قوم اصل صورتحال سے واقف ہے اور انہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ کون اُن کے مفادات کے تئیں مخلص اور وفادار اور کون انکی ہر سطح پر استحصال کرتے آئے ہیں ۔بیان میں کہا گیا کہ ان جاں گسل، پُر آشوب اور قتل و غارت گری کے حالات میں بھی یہ قوتیں محض اقتدار اور کرسی کیلئے تگ و دو کررہی ہےں لہٰذا اس طرح کی بیان بازیوں اور کردار کُشی سے باشعور کشمیری قوم کو اب مزید نہ تو دھوکہ دیا جاسکتا ہے اور نہ ہی ان کی آنکھوں میں دھول جھونک کر سبز باغ دکھایا جاسکتا ہے۔حریت ترجمان نے ایل او سی اور ہندپاک سرحد پر جنگ کی سی صورتحال پیدا ہونے پر گہری فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گزشتہ کل شدید گولہ باری اور فائرنگ کے نتیجے میں دونوں اطراف میں مارے گئے بے گناہ شہریوں اور درجنوں افراد کے شدید زخمی ہو جانے پر زبردست دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور متاثرین سے تعزیت اور ہمدردی پیش کی ہے ۔ترجمان نے پھر واضح کیا کہ اس طرح کی سنگین صورتحال تب تک پیدا ہوتی رہے گی جب تک نہ دونوں ممالک کے درمیان بنیادی مسئلہ ،مسئلہ کشمیر کو پُر امن ذرائع سے یا تو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی پاس شدہ قراردادوں کے مطابق اسے حل کیا جائے یا پھر سہ فریقی مذاکرات کے ذریعہ ایسا حل نکالا جائے جو کشمیری عوام کی خواہشات اور مرضی کے مطابق ہو اور دونوں ممالک کو قابل قبول ہو۔ترجمان نے رواں تحریک کے ۷۱۱ویں دن بھی ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں میں مار دھاڑ ، بلٹ اور پیلٹ کا استعمال اور بنیادی انسانی حقوق کی بے دریغ خلاف ورزیاں برابر جاری ہیں اور گزشتہ دنوں میں کشمیر کے دور دراز علاقوں اور بستیوں میں سرکاری فورسز کے جبر و قہر کے نتیجے میں ایسے رونگٹے کھڑے کر دینے والے واقعات منظر عام پر آرہے ہیں جو انسانیت اور جمہوریت کیلئے باعث شرم و عار ہےں۔ترجمان نے گزشتہ دنوں روہمو پلوامہ میں پردہ نشین خواتین کو براہ راست پیلٹ کا نشانہ بنا کر تین معصوم اور کمسن لڑکیوںکو آنکھوں کی بینائی سے محروم کر دینے کے واقعہ کو انتہائی سفاکانہ، بزدلانہ اور بربریت کا مظاہرہ قرار دیتے ہوئے اسکی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کی انسانیت سوز کارروائیاں ناقابل برداشت ہےں اور ان غیر انسانی ہتھکنڈوں سے کشمیری عوام کو اپنی پر امن جدوجہد سے ہر گز باز نہیں رکھا جاسکتا۔