مینڈھر //سرحدی تحصیل منکوٹ میں حد متارکہ کے قریب رہائش پذیر درجنوں مستحقین ایسے ہیں جو مرکزی حکومت کی جانب سے چلائی گئی پردھان منتری آواس یوجنا کے دائر ے میں ابھی تک شامل ہی نہیں ہو سکے ۔مکینوں نے بتایا کہ حد متارکہ کے قریب ہونے کی وجہ سے ان کی زندگی اکثر متاثر رہتی ہے جبکہ ان کے کچے رہائشی مکانات کو فائرنگ کی وجہ سے شدید نقصان پہنچا ہے لیکن محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے ایک وسیع سرحدی علاقہ کو مرکزی حکومت کی جانب سے شروع کر دہ سکیم کے دائر ے میں داخل کرنے کیلئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ حد متارکہ کے قریب آباد لوگوں میں سب سے زیادہ تعداد بی پی ایل زمرے کے لوگوں کی ہے لیکن مذکورہ غریب طبقہ اس جدید دور میں بھی مرکزی حکومت کی فلاحی سکیموں سے محروم ہے ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی جانب سے پردھان منتری اواس یوجنا کے زیر تحت 2022تک لوگوں کے مکان پختہ کرنے کا ہدف رکھا گیا تھا لیکن اس کے باوجود بھی سرحدی علاقوں کا رخ ہی نہیں کیا گیا ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ حد متارکہ کے قریبی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کو مذکورہ سکیم کے دائرے میں لایا جائے ۔