مینڈھر// سرحدی تحصیل منکوٹ کے گورنمنٹ ہائی سکول کشتی بنلوئی میں تعلیم حاصل کررہے بچوں کے ساتھ محکمہ تعلیم کے اعلی آفیسران سوتیلی ماں کا سلوک کررہے ہیں۔ 200سو سے زائد بچوں کیلئے صرف چار اساتذہ سکول میں تعینات ہیں۔گورنمنٹ ہائی سکول کشتی بنلوئی سرحد پر واقع ہے اور سرحدپر بسنے والے بچوں کیلئے سرکار نے دو سال قبل رمسا سکیم کے تحت ہائی سکول بنایا تھا تاکہ بچوں کو بغیر پریشانی تعلیم مل سکے لیکن سکول میں صرف ٹیچر گریڈ کے چار اساتذہ ہیں اور دوسو سے زائد بچے سکول میں ہیں۔ اس سلسلہ میں خاتون سرپنچ نسیم اختر نے بتایا کہ سرحد پر بسنے والے بچوں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیاجارہاہے کیوں کہ اگر سرکار نے کسی سکیم کے تحت سکول کا درجہ بڑھا کر ہائی سکول کیا تھا تو سکول کے اندر اساتذہ تعینات کرنے چاہئے تھے لیکن محکمہ تعلیم کے اعلی آفیسران نے ایسا نہیں کیا اور بچوں کا مستقبل متعلقہ محکمہ تباہ کررہاہے ۔انکا کہنا تھا کہ چارا ساتذہ صرف ایک وقت چار ہی کلاسیں لے سکتے ہیں باقی کلاسیں خالی رہتی ہیں جس سے بچوں کی پڑھائی پر برا اثر پڑرہاہے ۔ انہوں نے سرکار پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کئی بار اساتذہ کی قلت کو لیکر ضلع آفیسران و محکمہ تعلیم کے اعلی آفیسران سے بھی بات کی لیکن ٹال مٹول کرکے آفیسر دفتر سے باہر بھیج دیتے ہیں۔ انہوں نے گورنرر انتظامیہ سے اپیل کی کہ فوری طور سرحدی سکولوں میں اساتذہ تعینات کئے جائیں تاکہ بچوں کی پڑھائی پر برا اثر نہ پڑے۔ اس سلسلہ میں جب ڈپٹی سی او مینڈھر سے بات ہوئی تو انکا کہنا تھا کہ رمسا سکیم کے تحت سکول کا درجہ بڑھایا گیا تھا جس کے بعد رمسا والوں نے پانچ اساتذہ کو تعینات کیا تھا لیکن ایک سال قبل تمام ان اساتذہ کو سرکار نے نکال دیا جو رمسا سکیم کے تحت تعینات کئے گئے تھے جس کے بعد ان سکولوں میں اساتذہ کی کمی محسوس ہورہی ہے اور ہمارے پاس بھی اتنے اساتذہ نہیں ہیں کہ ہم اٹیچ کرسکیں ۔