کیرن میں سرحدی سیاحت سے روزگارکے دروازے کھل گئے
اشرف چراغ
کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ کے حد متارکہ پر واقع وادی کیرن ماضی کا ایک اسیا علاقہ رہا جہا ں کے لوگ دن دھاڑے خوف کے مارے زندگی جی رہے تھے کیونکہ ان کو ہر وقت یہ خوف ستاتا تھا کہ کب علاقہ میں گولیو ں کی گن گرج بند ہو اور امن قائم ہو ۔90کی دہائی کے بعد یہا ں کے لوگو ں نے 2020تک کبھی بھی چین سے زندگی نہیں گزاری بلکہ آئے روز اس علاقہ میں ہند و پاک گولہ باری کی وجہ سے لوگ سہم کر رہ جاتے تھے ۔گولہ باری اور نا مساعد حالات کی وجہ سے یہا ں کے لوگو ں نے کیرن چھو ڑ کر دوسری جگہ ہجرت کی اور یہا ں غریب لوگ ہی آ باد رہے لیکن یہا ں کے لوگو ں نے کبھی بھی ہمت نہیں ہاری اور آگے بڑھتے گئے اور وقت یہا ں آ پہنچا کہ کیرن وادی میں امن بھاری پڑ گیا اور پورے دنیا میں کیرن ایک سرحدی سیا حت کے طور ابھر کر سامنے آیا ۔
سرکار نے گزشتہ دو سالو ں کے دوران سرحدی سیا حت کی طرف اپنی توجہ دیکر کیرن علاقہ کو سیلانیو ں کے لئے کھلا چھو ڑ دیا اور ہر سال ہزارو ں کی تعداد میں مقامی اور بیرون ریاستوں کے سیلانی کیرن آکر کشن گنگا کے کنارے پر سکون ما حول میں لطف اندوز ہوتے ہیں ۔دریائے کشن گنگا کو کیرن کی حسین وادی کے ماتھے کا جھومر بھی کہاجاتا ہے کیونکہ خوبصورت مقام کے ساتھ ساتھ بہتا دریا کیرن کی خوبصورتی میں چار چاند لگا دیتا ہے اور اس پانی شور میں سیلانی اپنی رات پر سکون ما حول میں گزار رہے ہیں ۔کیرن میں سیا حت کو فرو غ دینے کے بیچ مقام لوگ کارو بار سے جڑ گئے ۔ایک مقامی نوجوان طفیل بٹ کا کہنا ہے کہ کیرن کے ہر گھر میں اب سیلانیو ں کی رہائش کا پورا بند و بست کیا گیا جس نہ صرف سیلانیو ں کو آ سانی ہوتی ہے بلکہ یہا ں کے نوجوان بھی اپنا روز گار خود کمانے میں مصروف ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ ہوم سٹے کے علاوہ یہا ںمقامی نوجواں اور ضلع کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانو ں نے خیمے نصب کئے تاکہ سیلانی یہاں ان خیمو ں میں قیام کریں گے اور یہ نوجوان اپنا روز گار کما سکے ۔مقامی نوجوانو ں کا کہنا ہے کہ جب تک نہ کسی علاقہ میں تعمیر و ترقی ہو وہا ں سیا حت پروان نہیں چڑھتی اور اس کے لئے سرکار کو چایئے کہ بہتر سڑک رابطہ ،بجلی اور پانی کو مکمل انتظام کیا جائے تاکہ کیرن وادی کی سیر کرنے والے سیلانیو ں کو کسی بھی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے ہی زمینو ں میں خیمے لگا کر سیلانیو ں کے لئے وقف رکھے اور اس سے اپنے رو زگا کا ذریعہ بنایا جبکہ ضلع کے دیگر علاقوں کے نوجوانو ں نے بھی یہا ںاپنے خیمے نصب کئے ہیں اور وہ مالک زمین کو زمین کو کرایہ ادا کرتے ہیں ۔کرالہ پورہ کے ایک نوجوان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک بڑا سائبان 3مہینے کے لئے نصب کیا اور اس کے لئے انہیں 35ہزار روپے کرایہ دیا اور اس سے ایک مالک زمین کو فائدہ مل گیا دوسرا میں بھی اپنا روز گار کما سکو ں ۔مقامی لوگو ں کو کہنا ہے کہ آج کشن گنگا کے آر پار کے لوگ امن کے ماحول میں اپنی خوشیا ں بانٹے ہیں لیکن سرکار کو چایئے کہ وہ کیرن میں تما م سہولیات بہم رکھیں ۔