سرینگر// نیشنل کانفرنس صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حد بندی کمیشن کو سرینگر اور جموںمیں دو الگ الگ یاداشتیں پیش کرنے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جموں میں الگ مسائل ہیں اور کشمیر میں مسائل کی نوعیت بالکل الگ ہے۔ بیگم اکبر جہاں کی برسی کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب پر ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ ’’آپ کیوں(میڈیا نمائندے یہ سوال کرتے ہیں) کیا آپ کو ہماری دو یاداشتوں سے کوئی مسئلہ ہے، جموں میں اپنے مسائل ہیں اور کشمیر میں اپنے مسائل ہیں‘۔ نیشنل کانفرنس وفد نے سرینگر میں کمیشن سے ملاقات کے دوران آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے حد بندی کرنے کی مانگ کی تھی جبکہ پارٹی کے صوبائی صدر جموں دیوندر سنگھ رانا کی سربراہی میں وفد نے جموں میں کمیشن سے ملاقات کے دوران بھاجپا کی طرف سے حد بندی سے متعلق پیش کئے گئے مطالبات کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے مزید کہاکہ وہ افغانسان میں امن کی بحالی کیلئے دعاگو ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن بحال ہو اور وہاں کے لوگ جو چاہتے ہیں وہی ہو۔انہوں نے کہا: 'افغانستان ایک الگ ملک ہے ۔ اللہ تعالیٰ کرے وہاں امن بحال ہو۔ جو افغانی عوام کے لئے صحیح ہے وہی ہو۔ میں اس سے زیادہ کچھ کہہ نہیں سکتا کیوں کہ میرا تعلق افغانستان سے نہیں'۔