سرینگر// بدھ کو عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کی نشست سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی سرکاری رہائش گاہ گپکار میں نیشنل کانفرنس سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی زیر صدارت منعقد ہوئی جس کے دوران اعلامیہ میں شامل لیڈر شپ نے واضح کیا کہ4اگست 2019کے موقف میں کوئی بھی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ اجلاس شام 5 بجکر 10 منٹ پر شروع ہوا۔اجلاس کے انعقاد کے فورا ًبعد اتحاد لیڈر ان نے میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 4 اگست 2019 کو ہونے والے اعلامیہ پر ان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے جبکہ وہ حقوق کے حصول کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ نیشنل کانفرنس صدر نے کہا کہ جب انکے والد شیخ محمد عبداللہ سعودی عرب میں تھے اور انہیں معلوم ہوا کہ دہلی واپس آکر انکی گرفتاری ہوگی،اس وقت سعودی عرب کے بادشاہ شاہ فیصل نے انہیں عرب میں رہ کر وہاں کی شہریت کی پیشکش کی تھی،تاہم انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا’’ میں آگ میں رہ کر اس آگ کو بجھانا چاہتا ہوں‘‘۔ ڈاکٹر عبداللہ کا کہنا تھا’’ میں بھی آگ میں رہ کر آگ بجھانا چاہتا ہوں‘‘۔نیشنل کانفرنس صدر نے کہا’’ہمیں جاری افواہوں کے سلسلے میں اب تک کسی چیز کے بارے میں نہیں پتہ ہے ، جو انہیں کرنا ہے وہ کریں گے، ہم تو اللہ کی رسی تھامے ہوئے ہیں،ہمیں امید ہے کہ وہ ہمارے مستقبل کو ٹھیک رکھیں گے ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جہاں تک حد بندی کا سوال ہے تو معاملہ عدالت میں ہے۔انکا کہنا تھا’’ ہم نے ان سے کہا ہے کہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے، حدی بندی کمیشن کے سربراہ خود سپریم کورٹ کے جج رہے ہیں،سپریم کورٹ کا جواب آئیگا تو پھر ہم فیصلہ کریں گے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ یہاں پر پولیس کا بڑازبردست دبائو ہے،لوگوں کی پکڑ دھکڑ ہورہی ہے بچوں کو گرفتار کر کے لیجارہے ہیں،یہ نہیں ہونا چاہیے،سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑا کی گئی ہیں‘‘۔انکا کہنا تھا’’ یہ تو غلط ہے، انسان کی نقل و حمل اسکا جمہوری حق ہے،جبکہ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کی کہ وہ اس جانب توجہ مبذول کریں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا بیماری نے ہر ایک شعبے کو بحران میں مبتلا کیا،جبکہ ژالہ باری کے نتیجے میں زمینداروں کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو ایک ہزار روپے سے کیا ہوگا،بلکہ سرکار کو ایک جامع پالیسی ترتیب دیں،اور کئی ایسا نا ہی جو ایک استاد کے بچے نے کیا وہی اور کچھ لوگ کریں۔ ٹیکہ کاری پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ کئی ڈسپنسریوں میں عملہ موجود نہیں ہے۔عوامی اتحاد کے نئے ترجمان محمد یوسف ، تاریگامی نے کہا کہ جماعت کبھی بھی لوگوں کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے کہا ، "ہم ( عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ) لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے ہر مواقع کو استعمال کریں گے۔‘‘ میٹنگ میں محمد یوسف تاریگامی ، حسنین مسعودی ، جاوید مصطفی میر ، مظفر احمد شاہ اور محبوب بیگ نے شرکت کی۔اس اجلاس کی اپنی اہمیت ہے کیونکہ یہ چھ ماہ طویل عرصہ کے بعد طلب کیا گیا ہے اور جموں و کشمیر کو مزید تقسیم کرنے کے بارے میں قیاس آرائوں کے درمیان منعقد ہوا ہے۔