کپوارہ// حد بندی کمیشن کی تجاویز پر کرناہ میں سیاسی جماعتو ں کے علاوہ سول سوسائٹی اور یوتھ ویلفیئر فورم ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے اور حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ عوامی رائے کا احترام کرتے ہوئے کرناہ اسمبلی حلقہ کو ویسے ہی رہنے دیںجیسے وہ پہلے تھا ۔مرکزی سرکار کے قائم کردہ حد بندی کمیشن کی دوسری رپورٹ میں اسمبلی اور لوک سبھا نشستوں میں بھاری پیمانے پر تبدیلیوں کی موجودہ تجویز پر جس میں اسمبلی حلقہ کرناہ کے ساتھ کرالہ پورہ کے کچھ حصوں کوجوڑ دیا گیا ،پر کرناہ میں تمام سیاسی پارٹیوں کے علاوہ سول سو سائٹی اور یوتھ ویلفیئر فورم کرناہ اکھٹے ہوئے اور سرکار کو مشورہ دیا کہ وہ عوامی رائے کا احترام کرتے ہوئے اس تجویز پر نظر ثانی کریں ۔ڈاک بنگلہ کرناہ میں یوتھ ویلفیئر فورم کرناہ نے ایک اجلاس طلب کیا جسمیں تمام سیاسی پارٹیو ں کے علاوہ سول سوسائٹی کو بھی مدعو کیا گیا جن میں نیشنل کانفرنس کے کفیل الرحمان ،اپنی پارٹی کے راجہ منظور احمد ،پی ڈی پی کے خواجہ منصوراحمد ،پینتھرس پارٹی کے جہانگیر خان ،بی جے پی کے جاوید احمد لون کانگریس کے قاضی محبوب الہی اوربار ایسو سیشن کے صدر،پنچائتی اراکین اور ڈی ڈی سی ممبر نجمہ حمید شامل ہیں ۔سول سو سائٹی کے سر براہ پیر ذادہ سراج الدین قریشی ،بیوپار منڈل کے صدر حاجی تسلیم سادھنا ٹنل کوڈی نیشن کمیٹی کے چیر مین ولی احمد قریشی بھی اجلاس میں موجود تھے ۔اس موقع پر کہا گیا کہ کرناہ اسمبلی کے ساتھ کرالہ پورہ کے کچھ علاقوں کو جوڑ کر کرناہ کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے ۔اجلاس میں کہا گیا کہ اس فیصلہ سے کرناہ کی جیو گرافی تبدیل ہوگی جو کرناہ کے عوام کو قابل قبول نہیں ہے کیونکہ کرناہ کی اپنی ایک الگ پہچان ہے ۔انہو ں نے کہا کہ حد بندی کمیشن کی تجاویز میں کرناہ کے لوگو ں کے لئے کوئی اچھی خبر ہونے کی انہیں امیدتھی لیکن ایسا کچھ نہیں ہے بلکہ ہمارے حقوق پر شب خون مارا گیا جبکہ کرناہ سمبلی حلقہ کے ساتھ کرالہ پورہ کے کچھ علاقوں کو جو ڑ کر دونو ں طرف کے کرالہ پورہ اور کرناہ کے لوگو ں کو نقصان ہو جائے گا ۔اجلاس میں کہا گیا حد بندی کمیشن کرناہ کے لوگو ں کی رائے کا احترام کرتے ہوئے حد بندی کمیشن کی تجویز پر نظر ثانی کریں ۔