سرینگر// مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی،میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ کشمیرمیں بھارتی نوآبادیاتی ذہن اب بے لگام ہو چکا ہے اور یہ کشمیر میں انسانوں کے قتل عام میں کسی مواخذے یا شرم کے بغیر منہمک ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے معصوم جوان بھارتی گولیوں کا شکار ہو کر گررہے ہیں جبکہ ہمارے رہائش مکانات اور املاک بھارتی بارود اور آگ و آہن کی نذر ہورہے ہیں ۔ انسانیت کے خلاف ان جرائم کو جائز ٹھہرانے کے لئے بھارت ہمارے مقتولین کو دہشت گرد اور ہماری املاک اور غیر مسلح لوگوں کو دہشت گردی کا معاون قرار دیتاپھر رہاہے۔انہوں نے کہاکہ آج ہم بھارت کے حکمرانوں اور ان کے گورنر سے سوال کرنا چاہتے ہیں کہ وہ بتائیں کہ 18 ماہ کی معصوم بچی حبہ جان کی بصارت پیلٹ سے کیوں چھین لی گئی۔ کیا اُس کے ہاتھ میں کوئی بندوق یا پتھر تھا یا وہ کسی احتجاج میں شامل تھیں ۔وہ بتائیں کہ 15سالہ مسکان جان کو کس جرم بے گناہی کی پاداش میں گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔کیا وہ کوئی دہشت گرد یا احتجاجی تھیں ۔مشترکہ قیادت نے کہا کہ بھارت کے حکمرانوں اور جموں کشمیر میں تعینات اُن کے الہ کاروں کودیوانے کے خواب سے بیدار ہو نا چاہیے۔