اوڑی//اوڑی حاجی پیر سیکٹر میں کنٹرول لائن پر واقع آخری گاوں ہتھلنگہ، کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے گاوں میں محکمہ آر اینڈ بی نے کمیونٹی بنکرز کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے مگر محکمہ بنکروں کی تعمیر مقامی آبادی کی مرضی کے خلاف بستی سے باہر کر رہا ہے جس کا مقامی لوگوں کوگولہ باری کے دوران کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔واضح رہے کہ اوڑی میں محکمہ آر اینڈ بی نے جولائی 2020 میں 44 کمیونیٹی بنکرز کے لئے ٹینڈر طلب کئے تھے جن میں 32 کمیونٹی بنکروں کی تعمیر کاکام ٹھیکداروں کو سونپا گیا جن میں بیشتر کمونیٹی بنکروں کی تعمیر آخری مرحلے میں ہے ،مگراس وقت حاجی پیر سیکٹر میں بلکل کنٹرول لائن پر واقع دو دیہات صورہ اور ہتھلنگا کے لئے منظور شدہ 8 کمیونیٹی بنکروں کی تعمیر کے لئے کسی بھی ٹھیکیدار نے کاغذات جمع نہیں کئے تھے تا ہم حالیہ دنوں میں محکمہ آر اینڈ بی نے دوبارہ ٹینڈر طلب کرنے کے بعد ان دو دیہات میں 8 کمیونٹی بنکرز کی تعمیر کا کام ایک ٹھیکیدار کو سونپا۔ کنٹرول لائن پر واقع ہتھلنگہ گاوں کے ایک پنچائت وارڈ ممبر منصور احمد چیچی نے کہا ہے کہ ٹھیکیدار نے گائوں میں دو کمونیٹی بنکرز کا کام شرع کر دیا ہے اور یہ دونوں بنکر وہ اپنی آسائش کے لئے سڑک کے نزدیک ایک دوسرے کے قریب تعمیر کررہا ہیں ، جن کا مقامی آبادی کو گولہ باری کے دوران کوئی فائدہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا گاؤں کے لوگ سڑک سے تقریباً 2 کلومیٹر دور رہتے ہیں اور اچانک گولہ باری کے دوران ان بینکرز میں پناہ لینا ممکن نہیں ہو گا۔ انہوں مزید بتایا کہ انہوں نے اوڑی میں محکمہ آرینڈ بی کے افسران کے علاوہ ایس ڈی ایم اوڑی کی نوٹس میں بھی یہ معاملہ لایا ہے مگر کوئی بھی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ہتھلنگہ گاوں کے ایک شہری محمد رستم نے بتایا کہ ان کا گائوں بلکل کنٹرول لائن پر واقع ہے اور ہند پاک گولہ باری کے دوران مکمل اس کی زد میں آتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مقامی آبادی نے محکمہ آر اینڈ بی کو گائوں میں بستی کے درمیان قائم گورنمنٹ مڈل سکول اور مقامی زیارت شریف کے نزدیک کمونیٹی بنکر تعمیر کرنے کا مشورہ دیا تھا تا کہ اچانک ہند پاک گولہ باری کے دوران سکولی بچے اور مقامی بستی ان بنکروں میں پناہ لے سکیں مگر محکمہ اور ٹھیکیدار اپنی من مانی سے کام کر رہے رہیں اور سرکاری خزانہ کو ضائع کر رہے ہیں۔انہوں نے محکمہ آر اینڈ بی کے اعلیٰ حکام اور ڈپٹی کمشنر بارہمولہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ ایگزیکیٹیو انجینئر آر اینڈ بی اوڑی نصار جان نے بتایا کہ میں دیکھ لوں گا کیا معاملہ ہے۔