سرینگر//کشمیرمیں کروناوائرس کے تیسرے مریض کی موت ،جس کی کوئی سفری تاریخ یاکسی کووِڈ 19- مریض سے کوئی رابطہ نہیں تھا،سماج میں اس بیماری کے پھیل جانے کاعندیہ ہوسکتا ہے۔اس بات کا اظہار ڈاکٹر س ایسوسی ایشن نے ایک بیان میں کیا ہے۔ایسوسی ایشن صدرڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ یہ ایک اور کیس ہوسکتا ہے جس کو یہ بیماری سماج میں لوگوں سے گھل مل جانے سے لگی ہو۔حاجن کایہ52برس کا مریض ذیابیطس میں مبتلاء تھااور کئی روزقبل اس کو سانس لینے میں تکلیف کی شکایت محسوس ہوئی اورسوموار کو اُسے نمونیا جیسی شکایت کے بعد ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں داخل کیاگیا جہاں اُس کی حالت بدترہوئی اور وہ اُسی دن نظام تنفس کے بیٹھ جانے کی وجہ سے فوت ہوا۔اُس کی موت کے بعد اس کا کووڈ-19-ٹیسٹ مثبت آیا۔ڈاکٹر نثار نے کہا کہ اُ سکی کوئی سفری تاریخ نہیں تھی اور نہ ہی کسی مثبت کیس سے اُ س کا کوئی رابطہ تھا۔انہوں نے کہا کہ پہلے ہمارے پاس کیس آئے تھے،جن کے انفیکشن کی وجہ نامعلوم تھی۔ڈاکٹر نثار نے کہا کہ ایک ہفتہ قبل ٹنگمرگ کاایک بزرگ شہری امراض سینہ کے اسپتال میں فوت ہوااوراُ س کے انفیکشن کی وجہ معلوم نہ ہوسکی۔انہوں نے مزیدکہاکہ کئی روزقبل نشاط کے ایک نوجوان کو بھی یہ مرض لگ چکاتھا اوراس کے انفیکشن کی وجہ معلوم نہ تھی۔ڈاکٹر نثار نے کہا کہ یہ کیس اس بات کا نشاندہی کرتے ہیں کہ سماج میں یہ انفیکشن پھیل رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب انفیکشن کی وجہ معلوم نہ ہو ،تواُسے کمیونٹی ٹرانسمشن یا سماج میں پھیلائو کہا جاتا ہے ۔