بانڈی پورہ// ضلع بانڈی پورہ کے حاجن علاقہ میں اتوار کو جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے مابین ہونے والے مسلح تصادم کے دوران جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) سے وابستہ ایک پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا۔ تاہم جنگجو فورسز کو چکمہ دیکر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ اس دوران مظاہرین اور فورسز میں شدید تصادم آرائی ہوئی جس میں 3افراد کو پیلٹ لگے جبکہ دیگر کئی افراد کو چوٹیں آئیں۔مہلوک ایس او جی اہلکار کی شناخت ظہیر عباس ساکن ضلع پونچھ کے بطور کی گئی ہے تاہم زخمی فوجی اہلکار کی شناخت معلوم نہیں ہوسکی۔ حاجن میں مسلح تصادم شروع ہونے کی ساتھ ضلع بانڈی پورہ کے بیشتر علاقوں میں اتوار کی صبح موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کی گئیں۔حاجن کے میر محلہ میں3 جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر ریاستی پولیس، فوج کی آر آر اور سی آر پی ایف نے مذکورہ بستی میں اتوار کی علی الصبح قریب ساڑھے پانچ بجے تلاشی آپریشن شروع کیا۔ تاہم جب فورسز علاقہ میں ایک مخصوص جگہ کی جانب پیش قدمی کررہے تھے تو وہاں موجود جنگجوؤں نے ان پر فائرنگ کی۔ فورسز نے جوابی فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے مابین باضابطہ طور پر جھڑپ کا آغاز ہوا۔ مسلح تصادم کے دوران ظہیر عباس نامی ایس او جی اہلکار زخمی ہوا جسے فوری طور پر سرینگر کی بادامی باغ فوجی چھاونی میں واقع 92 آرمی بیس اسپتال منتقل کیا گیا۔ تاہم ظہیر عباس زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ آپریشن کے دوران جنگجوؤں کی طرف سے فائرنگ کا سلسلہ اس کے بعد رک گیا۔ کافی دیر بعد علاقہ میں وسیع سرچ آپریشن شروع کیا گیا، تاہم کوئی جنگجو نہ یں ملا، جو فائرنگ کرنے کے دوران ہی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے تھے۔طرفین کے مابین مسلح تصادم کے دوران علاقہ میں مقامی لوگوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین جھڑپیں بھی ہوئیں۔ علاقہ میں جنگجوؤں کا سیکورٹی فورسز کے محاصرے میں پھنسے کی خبر پھیلنے کے ساتھ ہی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کرنا شروع کردیا۔ سیکورٹی فورسز نے بعدازاں احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج، پیلٹ فائرنگ اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں3 احتجاجیوں کو شدید نوعیت کی چوٹیں آئیں جنہیں پیلٹ لگے۔ان میں سے ایک کو سرینگر منتقل کیا گیا ہے جس کی آنکھ میں پیلٹ آئے ہیں۔ بعد میں آپریشن ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ فورسز نے آپے سے باہر ہوکر متعدد رہائشی مکانوں کی توڑ پھوڑ کی ۔ عبدالاحد اور بہار کی رہنے والی فریدہ بیگم کے رہائشی مکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا یا گیا۔تاہم پولیس نے توڑ پھوڑ کے الزام کو مسترد کیا اور کہا کہ فورسز نے صبر وتحمل سے کام لیا ۔