جموں//اِنتظامی کونسل کی میٹنگ یہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میںجموں وکشمیر میں بجلی کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لئے سولر اَنرجی کارپوریشن آف اِنڈیا (ایس اِی سی آئی ) سے 200 میگاواٹ سولر پاور خریدنے کو منظور ی دی ۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیران فاروق خان اور راجیو رائے بھٹناگر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا اور لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار نے شرکت کی۔اِس فیصلے سے قابل تجدید توانائی کی 25 برسوں کے لئے 2.52 روپے کلوواٹ فی گھنٹہ(per kWh) کی تخمینہ لاگت سے خرید اری کی اِجازت ہوگی جو کہ جموںوکشمیر کو پیش کی جانے والی اَب تک کی سب سے کم شرح ہے ۔ اِس کے مطابق پاور ڈیپارٹمنٹ کو سولر اَنرجی کارپوریشن آف اِنڈیا سے بجلی خریدنے کے لئے 110.37 کروڑ روپے سالانہ کی مالیاتی کو منظور ی دی گئی۔ اِضافی بجلی کی خریداری سے جے کے پی سی ایل کو جزوی طور پر قابل تجدید خریداری کی ذمہ داری ( آر پی او) کو پور ا کرنے میں مدد ملے گی جیسا کہ مرکزی حکومت وزارتِ پاور نے طے کیا ہے ۔ اس کے علاوہ جموں اور کشمیرمیں بجلی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔یہ فیصلہ کاربن فوٹ پرنٹس میں کمی اور گلوبل وارمنگ کو کم کرنے کے لئے قابل تجدید شمسی توانائی کی پیداوار اور استعمال کو بھی ترجیح دے گا۔اُمید کی جاتی ہے کہ بجلی کے اِضافے سے جے کے پی سی ایل بجلی کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لئے بہتر طور پر کھڑا ہو جائے گاجو 2020-21 کے دوران 18091.386 ایم یوسے بڑھ کر رواں مالی سال میں 19500-2000ایم یو ہو گئی ہے۔پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ جموں اور کشمیر کے بڑے شہروں اور قصبوں میں چوبیس گھنٹے قابل اعتماد بجلی کو یقینی بنانے کے لئے کام کر رہا ہے ۔مختلف مرکزی معاونت والی سکیموں ( فلیگ شپ پروگرام ) کے تحت ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن دونوں سطح پر اثاثوں کو بڑھا کر یہ توقع کی کی جاتی ہے کہ بڑے جاری فلیگ شپ پروگراموں کی تکمیل سے توانائی کی ضرورت مزید بڑھے گی اور 22000ایم یو تک پہنچ جائے گی۔ اِس طرح 300-500میگاواٹ بجلی کی اِضافی ، مستحکم اور قابلِ اعتماد فراہمی کی مانگ پور ی کی جائے گی۔
جے کے پی سی ایل 200 میگاواٹ سولر پاور خریدیگا
