جموں//ریاستی حکومت نے یہ بات واضح کر دی ہے کہ جموں وکشمیر بینک کی تجارت سے متعلق سوالات ایوان میں اٹھانے سے متعلق حال ہی میں کوئی بھی مراسلہ وزیر خزانہ کے دفتر سے اسمبلی سیکرٹریٹ کونہیںبھیجا گیا ہے ۔روز نامہ ایکسلشر کے آج کے شمارے میں شائع کئے گئے نیوز رپورٹ " کے ردّعمل میں محکمہ خزانہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ نیوز رپورٹ میں جس مراسلے کا ذکر کیا گیا ہے وہ مارچ 2015ء کا ہے اور اس میں جموں وکشمیر بینک کی تجارت سے متعلق ارکان اسمبلی کے سوالات کے حوالے سے اس وقت متواتر حکومتوں کی پوزیشن کے عزم کی عکاسی کی گئی تھی ۔ترجمان نے کہا کہ اس کو ذرائع ابلاغ نے اس وقت وسیع طریقے پر رِپورٹ کیا تھا اور اس پر بحث و تمحیص بھی ہوئی تھی ۔ترجمان نے کہا کہ اس اخبار نے اب پرانے اور روٹین مراسلے کو لے کر اسے آج کے شمارے میں ایک نمایاں سٹوری کے طور پرشائع کر کے اسے سنسنی خیز رنگ د ینے اور ایسا باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ وزیر خزانہ نے ایوان میں جموں وکشمیر بینک کی تجارت کے معاملے سے متعلق بحث کے بارے میں ایک تازہ مکتوب قانون ساز اسمبلی کے سپیکر کو ارسال کیا ہے ۔