سرینگر//نئے سال کی آمد کے ساتھ ہی وادی کے مختلف سیاحتی مقامات میں سیاح لطف اندوز ہورہے ہیں وہیں جھیل ڈل کے ہائوس بوٹوں میں بھی سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے۔ سخت سردی کی باوجود شہرہ آفاق جھیل ڈل میں بھی سیاحوں نے شکاروں کے ذریعہ جھیل کی سیر کی۔ بہت سارے سیاح ہائوس بوٹوں میں مقیم ہیں اور جھیل ڈل میں ڈھلتے سورج کے مناظر کو عکس بند کرکے محظوظ ہورہے ہیں۔ جھیل ڈل میںسیاحوں کی اچھی خاصی تعداد آئی ہوئی ہے جس پر سیاحت سے جڑے اداروں اور لوگوںنے اطمینان کااظہار کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ نیا سال کشمیر ٹورازم کیلئے بہتر سال ثابت ہو۔سیاحت سے جڑے افراد خاص کر شکارے والے، ہاوس بوٹ مالکان اور بلوارڈ پر قائم رستوران اور ہوٹل مالکان نے اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو برسوں سے کشمیر میںسیاحت کو کافی نقصان پہنچا خاص کر دفعہ 370کی منسوخی کے موقع پر ۔ انہوںنے کہاکہ جس طرح سے مرکزی سرکار نے سیاحوں کو یہاں سے جانے کی ایڈوائزری جاری کی تھی اُس وقت یہاںلاکھوںسیاح موجود تھے تاہم اُس کے بعد ایک بھی ٹوراسٹ وادی میںنظر نہیں آیا۔ انہوں نے کہاکہ اس کے بعد جو ں جوں حالات سدھرتے گئے سیاح پھر آنے لگے لیکن کووڈ 19کے پیش نظر لاک ڈاون نے ایک بار پھر سیاحت کو ٹھپ کردیا ۔تاہم قریب دو برسوں بعد وادی میںنئے سال کے موقعے پر سیاح بڑی تعداد میں موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج جھیل ڈل میں شکارے تیرتے نظر آرہے ہیں اور ہوٹلوں، رستورانوں اور ہاوس بوٹوں میں گھماگہمی ہے تاہم ابھی بھی بہت سے ہاوس بوٹ اور ہوٹل خالی پڑے ہیں ۔ انہوں نے اس امید کااظہارکیا نیا سال کشمیر ٹورازم کیلئے سود مند ثابت ہوگا۔ (سی این آئی)