جموں//پولیس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل مکیش سنگھ نے بتایا کہ جھجر کوٹلی پولیس نے ہریانہ کے ایک باشندے کو 52 کلو گرام ہیروئن کے ساتھ گرفتار کیا ہے جس نے کشمیر سے پنجاب کی طرف منشیات کی اسمگلنگ کی ایک بڑی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔ فرار ٹرک ڈرائیور کی تلاش جاری ہے۔اے ڈی جی پی جموں مکیش سنگھ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا "ایس ایچ او جھجر کوٹلی دیویندر سنگھ کو خاص اطلاع ملی تھی جس کی بنیاد پر ایک ناکہ قائم کیا گیا تھا اور چیکنگ کو تیز کیا گیا تھا"۔انہوںنے کہا کہ ”چیکنگ کے دوران ہریانہ کے رجسٹریشن نمبر والے ایک ٹرک نے مبینہ طور پر ناکہ توڑ کر چیکنگ سے بچنے کی کوشش کی تاہم پولیس ٹیم نے ٹرک کا پیچھا کیا اور پھر اسے پولیس نے روک لیا۔ تاہم ٹرک ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا حالانکہ شریک ڈرائیور کی گرفتاری کے بعد اس کی شناخت قائم ہو گئی ہے“۔گرفتار ساتھی ڈرائیور کی شناخت کروکشیتر (ہریانہ) کے رہنے والے بھرت کمار کے طور پر ہوئی ہے۔ اے ڈی جی پی نے کہا "فرار ڈرائیور کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا"۔ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ منشیات کی بھاری کھیپ کشمیر سے پنجاب لے جائی جا رہی تھی۔ انہوں نے تحقیقات کے حوالے سے انکشاف کیا کہ اسے سری نگر سے اٹھایا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پکڑی گئی کھیپ کی مارکیٹ قیمت تقریباً 100 کروڑ روپے ہے اور جن پیکٹوں میں منشیات رکھی گئی تھیں ان پر 1999 کی مارکنگ تھی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ "پولیس نے ایسے نشانات (1999) برآمد کیے ہیں جو منشیات میں پائے گئے تھے جو ماضی میں بھی پاکستان سے بھاری مقدار میں اسمگل کیے گئے تھے"۔تفتیش کے دوران وہ لنکس معلوم کر سکیں گے کہ کھیپ کہاں سے اور کیسے آئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مزید تفتیش جاری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں پولیس نے گزشتہ 2 سال میں 185 کلو گرام ہیروئن ضبط کی ہے جس کی مارکیٹ قیمت تقریباً 360 کروڑ روپے ہے۔انہوں نے کہاکہ اس عرصے کے دوران 1500 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے6کو پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت ایسے 1200 مقدمات میںبند کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ ان کارروائیوں میں 500 کلو چرس، 2500 پوست کا بھوسااور 180 کلو ہیروئن ضبط کیاگیا۔منشیات کے تاجروں سے ضبط کی گئی رقم کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ "پولیس نے 2.5 کروڑ روپے کی رقم برآمد کی ہے جو منشیات کی تجارت کے بعد عسکریت پسندی سے متعلق سرگرمیوں میں استعمال ہونے والی تھی"۔