بیلاروس میں غیر جوہری ہونے کی حیثیت ختم کرکے ایٹمی طاقت بننے کے حوالے سے ریفرنڈم کا انعقاد کیا گیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر لوکاشینکو نے ریفرنڈم میں ووٹ ڈالتے ہوئے ملک کو ایٹمی قوت بنانے کا عزم ظاہر کیا۔ وزارت داخلہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ریفرنڈم میں 65.16 فیصد نے آئینی ترامیم کی حمایت کی اور 10.07 فیصد نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ادھر حکومتی اقدام کے خلاف شہریوں نے احتجاج کیااور پولیس نے 800مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ادھر بیلاروسی فوجی روسی فوج کی حمایت میں یوکرین کے شہر چرنیہیو میں داخل ہوگئے ہیں۔ یہ اطلاع یوکرین کی پارلیمنٹ نے منگل کو دی۔ایک ٹویٹ میں پارلیمنٹ نے بتایا کہ بیلاروسی فوجی ملک کے شمال میں یوکرین میں داخل ہوگئی ہے ۔ یہ اطلاع کی تصدیق شمالی علاقائی دفاعی افواج (یو این آئی ایل اے ڈی) کے ترجمان وٹالی کیریلوف نے دی۔یہ اطلاع بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے اس بات کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی ہے کہ ملک کا یوکرین میں روس کی سرگرمیوں میں شامل ہونے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔اتوار کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بیلاروس پر زور دیا تھا کہ وہ جنگ سے دور رہے ۔
جوہری طاقت بننے کیلئے ریفرنڈم،بیلاروس میں 800 مظاہرین گرفتار
