جنگ کا چھٹا دن،روس نے3 ویکیوم بم گرائے

کیف//روس نے یوکرین کے اوختیرکا میں تین ویکیوم بم گرائے ہیں۔ ایک سینئر افسر نے منگل کو یہ اطلاع دی۔خارجی امور کے پہلے نائب وزیر ایمن دجیپر نے ٹوئٹ کیا کہ سمسکا علاقہ پر روس نے تین ویکیوم بم گرائے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ویکیوم بم تھرموبیرک ہتھیار کے تحت آتے ہیں جو جنیوا کنونشن کے تحت ممنوعہ ہیں۔یوکرین کی سفیر اوکسانا مارکا رووا نے یہ دعوی کیا ہے ۔ ان کی مانیں تو جنگ کے پانچویں دن روس نے تمام قوانین کو توڑتے ہوئے ممنوعہ ویکیوم بم کا استعمال کیا ہے ۔ یہ بم کافی طاقتور سمجھا جاتا ہے اور شدید تباہی مچا سکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ یوکرین اس کی مخالفت کرے گا، ہم اپنے گھروں کی حفاظت کررہے ہیں، ہمارے پاس کوی دیگر متبادل نہیں ہے ۔ ہم تھکیں گے نہیں، ہم رکیں گے نہیں، ہم خودسپردگی نہیں کریں گے ۔دی اندیپنڈنٹ کے مطابق بم جسے تھرموبیرک ہتھیار یا ایروسول بم کے طورپر بھی جانا جاتا ہے ایک بڑا اور زیادہ تباہ کن دھماکہ کرنے کے لئے فضا سے آکسیجن جذب کرلیتا ہے ۔روسی فوج نے یوکرین میں فوجی اڈے پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 70 سے زائد فوجی ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔یوکرین کی وزارت دفاع کے مطابق روس کے اوختیرکا میں فوجی اڈے پر حملے میں 70 سے زائد یوکرینی فوجی ہلاک ہوئے جبکہ خارکیف میں روسی بمباری سے 11 شہریوں کی جان طلی گئی اور متعدد زخمی ہوگئے۔دوسری جانب غیرملکی میڈیا کے ذریعے سامنے ا?نے والی سیٹیلائٹ سے لی گئی تصویرمیں دیکھا جاسکتا ہے کہ روس کا 40 میل لمبا فوجی قافلہ کیف کی جانب پیش قدمی کررہا ہے۔اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یوکرین پر روسی حملوں میں اب تک 14 بچوں سمیت 102 شہری ہلاک ہوچکے ہیں تاہم شہری ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ دارالحکومت کیف سمیت یوکرین کے مختلف علاقوں میں دھماکے سنائی دے رہے ہیں۔