پونچھ// سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے ساوجیاں کے حدِمتارکہ کے قریب رہنے والے لوگ جنگ بندی معاہدے سے خوش ہیںجبکہ اکثر علاقوں میں معاملات معمول کی جانب گامزن ہونا شروع ہو گئے ہیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ عرصہ دراز بعد انھیں ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ وہ بھی زندہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوپاک افواج میں ہونے والی گولہ باری کی وجہ سے وہ ہمیشہ خوف و ہراس میں رہتے تھے ۔ انہوں نے کہایہاں کے رہائشی روزمرہ کے معمولات ِ زندگی انجام دیتے تھے ،لیکن ہر وقت خوف میں رہتے تھے کہ نہ جانے کب آہنی گولہ آکر اْن کے اوپر گر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان حد متارکہ (لائن آف کنٹرول ) پرجنگ بندی معاہدے کے بیچ ساوجیاں اور دیگر علاقہ جات میںلائن آف کنٹرول کے ساتھ رہنے والے لوگوں کو امید ہے کہ جنگ بندی معاہدے پر اتفاق دیر پا ثابت ہوگا۔ساجیاں کے سیاسی و سماجی کارکن بشیر احمد بانڈے نے کہا کہ دونوں ہمسایہ ممالک کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) نے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق24 اور25 فروری کی درمیانی شب معاہدے کے تحت لائن آف کنٹرول اور دوسرے سیکٹرز میں جنگ بندی پر عمل درآمد پر اتفاق کیا یہ نہایت خوش آئنداقدام ہے۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کی ۔ ساوجیاں کے ایک سرحدی گائوں میں شادی کی ایک تقریب میں شامل سلام جو نے بتایا کہ ہم بہت خوش ہیں ،امید ہے کہ یہ دیر پا ثابت ہوگا ،ہمارے بچے سکون سے زندگی گزار سکیں گے اور پڑھائی بھی حاصل کرپائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس گائوں میں شادیاں پہلے بھی ہوتی تھی لیکن ان شادیوں میں خوشی کم اور خوف اور ڈر کا ماحول زیادہ رہتا تھا لیکن جب سے جنگ بندی معادہ ہوا ہے وہ لوگ شادیاں شادیوں کی طرح انجام دے رہے ہیں۔تنویر تانترے نے کہا کہ اب دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کو آگے بڑھنا چاہئے ،اور آر پار کے سرحدی عوام جو کہ امن کے خواہاں ہیں ان کو امن کی زندگی دینے کے سلسلہ میں مزید اقدامات اٹھانے چاہئے ۔خیال رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ نومبر2003 میں بھی طے پایا تھا لیکن کئی بار معاہدے کی خلاف ورزیاںہوتی رہیں جس سے سرحدی علاقوں میں عام لوگوں شدید ترین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔اب جب دوبارہ جنگ بندی معاہدہ ہوا ہے تو لوگ اس کا خیر مقدم کر رہے ہیں اور اسے دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے خوش آئند قرار دے ر ہے ہیں۔ سرحدی عوام کا کہنا تھا کہ خونریزی کے سلسلہ پرہمیشہ کے لیے قدغن لگنا چاہیے۔