سرینگر//بری فوج کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل مکندنروانے،نے پاکستان کو متنبہ کیا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں اورجنگجوئوں کو اس پار دھکیلنے کی کوششوں کواگر ترک نہیں کرے گا،تواس کا دندان شکن جواب دیا جائے گااور بھارت کی فوج پاکستان کی حدودمیں داخل ہوکرکسی بھی کارروائی سے گریزنہیں کرے گی۔سی این آئی کے مطابق فوجی سربراہ نے کہا کہ سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں ناقابل قبول ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج جن دراندازوں کواس طرف دھکیل دیتی ہے ہماری فوج ان کے خلاف وادی میںموثر کارروائیاں انجام دے رہی ہیں ۔مکندنروانے ،نے پاکستان کوخبردار کیاکہ اگرسرحدوں پرجنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کوبند نہیں کیا گیاتوپاکستان کواس کاخمیازہ بھگتنا پڑے گا۔فوج کے سربراہ نے کہا کہ سرحدوں کی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ مغربی سرحد پر دراندازی کی کوششیں لگاتار ہورہی ہیں اور پاکستان دراندازوں کو اس طرف دھکیلنے کیلئے مسلسل گولہ باری کرتا ہے اور گولہ باری کی آڑ میں ہی دراندازوں کو اس طرف دھکیلا جارہا ہے۔انہوںنے کہا کہ سرحدوں پر دراندازی کرنے والے جنگجوئوں کے خلاف فوج موثر کارروائی کررہی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں جو جنگجو موجود ہیں ،ان کے خلاف ہمارے جوان بلا خوف و خطر ثمر آور آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ آرمی ڈے کے موقعے پر فوجی سربراہ نے کہا ہے کہ ملک کی مغربی سرحد پر جنگجوئوں کی سرگرمیوں کے خلاف سخت قدم اٹھانے سے فوج پیچھے نہیں ہٹے گی۔ سیدھے طور پر پاکستان کا نام نہیں لیتے ہوئے آرمی چیف نے کہا، ’’ ہماری مغربی سرحد سے جڑا ہوا ملک شدت پسندتنظیموں کی حمایت کر رہا ہے۔ ہم انہیں کرارا جواب دے رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ فوج مشرقی سرحد پر صورتحال کا جائزہ لیتی رہے گی۔ انہوں نے کہا، ’’ مشرقی سیکٹر پر امن و امان برقرار رکھنے کے لئے نئے ہدایات کی پیروی کی جا رہی ہے‘‘۔