جموں//صنعت کاروں کی ایک انجمن نے گورنر انتظامیہ سے جموں۔سرینگر قومی شاہراہ پر بغیر خلل ٹریفک چلانے کی اپیل کی ہے۔ ایک پریس بیان کے مطابق انجمن نے دعویٰ کیا ہے کہ قومی شاہراہ پر ٹریفک کی بد نظمی سے صنعت کاروں کو کافی نقصان ہواہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ 270کلو میٹر لمبی شاہراہ پر31 مئی تک سیکورٹی کانوائی کی نقل و حرکت محفوظ طریقہ سے یقینی بنانے کے لئے ہفتہ میں دو دنوں یعنی کہ بدھ اور اتوار کو صُبح 4بجے سے بعد دوپہر5بجے تک شاہراہ کو سول ٹریفک کے لئے بند کیا گیا ہے،جس کی وادی میں قومی دائرے والی سیاسی پارٹیوں اور کاروباری طبقہ نے کافی مذمت کی ہے۔ بڑی براہمناں انڈسٹریل ایسو سی ایشن کے صدر للت مہاجن نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک کی نقل و حرکت میں بد نظمی کی وجہ سے وادی کشمیر سے خام مال حاصل کرنے اور جموں سے تیار مال کشمیر، ڈوڈہ، کشتواڑ اور ریاست کے دیگر حصوں کو بھیجنے میں تاخیر ہو رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اگرچہ ہفتہ کے دیگر دنوں کے لئے شاہراہ سویلین ٹریفک کے لئے کھلی رہتی ہے لیکن دونوں راجدھانیوںمیں مال منزل مقصود تک لیجانے کے لئے کئی دن لگ جاتے ہیں،جسکی وجہ سے ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔مہاجن نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہراہ پر پابندی سے صنعتی یونٹوں کو مال لیجانے کے دنوں میں کافی نقصان ہوجاتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ جلد خراب ہونے والی اشیائے خوردنی اور دودھ کے پروڈکٹ پر100فی صد نقصان کی ا طلاع ہے۔انہوںنے منجانب BBIA گورنر ستیہ پال ملک ،صلاح کار کے وجے کمار اور آئی جی پی ٹریفک آلوک کمار سے جموں ۔سرینگر شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حرکت بغیر کسی پابندی کے یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔