جموں کشمیر کی 20دم توڑتی گھریلو دستکاریاں | 10سال کے دوران بر آمدات میں 1000کروڑ روپے کی گراوٹ

سرینگر //کشمیر کی گھریلو دستکاریاں آہستہ آہستہ دم توڑ رہی ہیں اور گذشتہ ایک دہائی کے دوران اس کے بر آمدات میںقریب 1000کروڑ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ایک دہائی قبل وادی میں ہزاروں لوگ گھریلو دستکاریوں سے وابستہ تھے اور یہاں کی ہاتھ سے بنی ہوئی چیزیں عالمی مارکیٹ میں اپنا ایک الگ مقام رکھتی تھیں۔چونکہ یہاں سیاحوں کا آنا جانا بھی بہت زیادہ رہتا تھا لہٰذا وہ بھی ان چیزوں کو ہاتھوں ہاتھ خرید رہے تھے۔ لیکن دیکھنے میں آیا ہے کہ پچھلے 10برسوں میں اس میں بہت زیادہ گراوٹ دیکھنے کو ملی اور جہاں 2010 میں گھریلودستکاریوں کی بر آمدات 1651کروڑ روپے سے زیادہ تھا وہ سال 2021کے اختتام پر کم ہوکر صرف 635.52کروڑ روپے رہ گیا ہے۔ کشمیر ہنڈی کرافٹس محکمہ میں دستیاب اعدادوشمار کے مطابق وادی میں قریب 20گھریلو دستکاریوں کے ہنر آزمائے جاتے ہیں اور ان میں سب سے زیادہ دلکش اور نایاب یہاں کی پیپر ماشی ہے جس کا پوری دنیا میں کوئی ثانی نہیں ہے۔اسکے بعدووڈ کارونگ کا نمبر آتا ہے جس کی خوبصورتی کا کوئی متابدل نہیں بن سکتا۔لکڑی پر نقش نگاری کا ہنر وادی کے ہر علاقے میں پایا جاتا ہے اور اسکا استعمال یہاں عام گھروں میں بھی  زیادہ ہوتا ہے۔لیکن سب سے قیمتی اخروٹ کی لکڑی پر نقش و نگاری ہے جو صرف وادی میں کی جاتی ہے کیونکہ اخروٹ کی لکڑی صرف وادی میں دستیاب ہے۔قالین بافی اور شال بافی یہاں کی پرانی صنعتیں ہیں اور یہ دونوں گھریلو صنعتیں ہر ایک علاقے میں کام کررہی ہیں۔قالین اور شال بافی کا مقامی مارکیٹ بہت زیادہ ہے۔چین سٹچ اور کریول ایمبارڈری بھی گھریلو دستکاریوں میں آتے ہیں جن کے کاروبار میں بہت زیادہ کمی آئی ہے۔محکمہ ہنڈی کرافٹس کی جانب سے فراہم کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق سال 2011میں کشمیر کی گھریلو دستکاریوںکی برآمد ات 1651.13کروڑ روپے رہی۔ 2012کے دوران 1538.28کروڑ روپے ، 2013میں1695 کروڑ،2014میں 1287کروڑ اور 2015میں مجموعی طور پر 1059.41کرورڑروپے مالیت کے کشمیر دست کاریوں کی مصنوعات بر آمد کی گئیں۔ 2016 میں مجموعی طور پر 1151.21کروڑ، 2017میں کشمیر کی گھریلوں دستکاریوں کے کاروبار میں مزید گراوٹ آئی اور ایک سال میں صرف 1090.12 کروڑ کی بر آمدات ہوئیں۔2018میں کشمیر کی گھریلو دست کاروں کے بنائی ہوئی منصوعات کا کاروبار پہلی مرتبہ ایک ہزار کروڑ روپے سے کم ہوگیا ۔ جو صرف 917.93کرورڑروپے کا کاروبار ہوا ۔ 2019میں کشمیر ی مصنوعات کی بر آمدات 935.25کروڑروپے رہے۔ مارچ 2020سے مارچ 2021کے آخرتک ایک سال کے دوران کشمیر کی گھریلودست کاریوں کے کاروبار میں عالمی وباء کی وجہ سے 300 کروڑ روپے کی گراوٹ درج کی گئی ۔ سال 2020-21کے دوران مجموعی طور پر صرف635.52کروڑ روپے کا کاروبار ہوا  ۔