جموں//چیف سیکریٹری بی وی آر سبھرامنیم نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹوں اور ڈسٹرکٹ پولیس سپرانٹنڈنٹوںکے ساتھ بذریعہ ویڈیو کانفرنس میں اس نوعیت کے پہلے تبادلہ خیال کے دوران کہا کہ اگرچہ لاک ڈاؤن 4.0 کے تحت لوگوں کی آوا جاہی اور معاشی سرگرمیوں کیلئے پابندیوں میں نرمی لائی جا رہی ہے تا ہم اس سطح پر ہم کسی بھی کوتاہی کے متحل نہیں ہو سکتے اور جموں کشمیر میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ پر روک لگانے کیلئے اعلیٰ سطح پر کڑی نگرانی کو یقینی بنانا ہو گا ۔ چیف سیکریٹری مرکزی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن اقدامات کے سلسلے میں جاری نئے رہنما خطوط کے سلسلے میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے ۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ لاک ڈاؤن اقدامات کے سلسلے میں جاری رہنما خطوط پر سختی سے عمل پیرا ہونا لازمی ہے تا کہ اب تک اس ضمن کی حصولیابی کو برقرار رکھا جا سکے ۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ یونین ٹیر ٹری میں لاک ڈاؤن 4.0 لاگو کرنے سے پہلے ہی اضلاع کی سُرخ ، نارنگی اور سبز درجہ بندی کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ درجہ بندی جموں کشمیر میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ سے متعلق مجموعی صورتحال کو مدِ نظر رکھ کر کی گئی ہے ۔ بالخصوص جموں کشمیر کے درماندہ لوگوں کی واپسی کے جاری عمل کے پیش نظر اس نوعیت کے اقدامات اٹھانے لازمی تھے ۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ 24 مارچ سے جاری لاک ڈاؤن کے پیش نظر کووڈ 19 کے پھیلاؤ پر واضح روک لگانا ممکن ہو سکا اور حکومت ہند نے لاک ڈاؤن کو 31 مئی تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تا ہم بالخصوص سبز اور نارنگی اضلاع میںاس بار لاک ڈاؤن میں نرمی برتی جا رہی ہے ۔ چیف سیکریٹری نے ریڈ زونوں میں جاری ایس او پیز پر بدستور لاگو رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن کو یقینی بنانا لازمی ہے ۔ انہوں نے کہا اگرچہ رہنما خطوط میں نرمی برتی گئی ہے تا ہم ضلع مجسٹریٹوں کو سماجی دوری کو یقینی بنانے اور اُن علاقوں میں یہاں سرگرمیوں میں اضافہ متوقع ہے میں بھیڑ بھاڑ پر قابو پانے کیلئے مقامی طور ہی اقدامات اٹھانے کیلئے کہا ۔ جموں کشمیر کے درماندہ لوگوں کی واپسی پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے چیف سیکریٹری نے کہا کہ صوبائی اور ضلع انتظامیہ کو موجودہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانا ہو گا اور یونین ٹیر ٹری واپس آنے والے ہر شخص کا ٹیسٹ کرنا اور کورنٹین میں رکھنا لازمی ہو گااور ٹیسٹ رپورٹ کووڈ منفی ثابت ہونے کی صورت میں ہی ایسے افراد کو گھر جانے کی اجازت ہو گی۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ چند اضلاع میں کووڈ مثبت معاملوں میں حالیہ اضافے کا سبب باہر سے جموں کشمیر واپس آنے والوں میں مثبت معاملات ہو سکتے ہیں ۔ محکمہ صحت کو ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھانے کیلئے سراہتے ہوئے چیف سیکریٹری نے کہا کہ جوں ہی واپس آنے والے درماندہ لوگوں کی رفتار میں کمی آئے گی تو اضلاع میں ٹیسٹنگ صلاحیت میں باقاعدگی لائی جائے گی ۔
جموں کشمیر وارد ہونے والوں کا صد فیصد ٹیسٹ کرنا لازمی
