سرینگر //کشمیر میں مزید 6مشتبہ مریضوں کی تشخیصی رپورٹ مثبت آنے کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں کورونا وائرس مریضوں کی کل تعداد 55ہوگئی ہے جن میں 43 کا تعلق کشمیر سے جبکہ 12کا تعلق جموں صوبے سے ہے۔ابھی تک دو افراد کی موت بھی واقع ہوچکی ہے۔ منگل کو جموں و کشمیر سرکار کے ترجمان روہت کنسل نے اپنے پہلے ٹیوٹ میں لکھا’’ کشمیر صوبے میں مزید 6مشتبہ مریضوں کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں‘‘۔ سرکاری ترجمان نے اپنے ٹیوٹ میں مزید لکھا ’’ یہ سارے پرانے مثبت کیسوں کے رابطے میں آئے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ جموں اور کشمیر صوبوں میں مثبت کیسوں کے رابطے میں آنے والے لوگوں کی تلاش کا کام جاری ہے‘‘۔ مثبت قرار دئے گئے 6مریضوں میں سے 2 رعناواری جبکہ 4سکمز صورہ میں داخل ہیں۔سکمز صورہ کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق احمد جان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ منگل کو او پی ڈی میں آنے والے 80افراد میں سے 12مشتبہ مریضوں کا داخلہ کیا گیا اور اس طرح آئیسولیشن وارڈ 2اور 3میں 12 جبکہ آئیسولیشن وارڈ 4میں کل 14مریض ہیں جنکی رپورٹ مثبت آئی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا’’ پچھلے 24گھنٹوں کے دوران تشخیص کیلئے 58نمونے بھیجے گئے تھے جن میں 4مثبت جبکہ54کی رپورٹ منفی آئی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ 38مریضوں کی رپورٹ منفی آنے کے بعد انہیں گھر روانہ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے جن میں کچھ ابھی گھر جارہے ہیں جبکہ کچھ ایک نے جمعرات کوگھر جانے کی درخواست کی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ قرنطینہ وارڈ میں داخل مریضوں کی تعداد 35رہ گئی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا منگل کو مثبت آنے والے 4 مریض کورونا وائرس مریضوں کے ساتھ رابطہ میں آئے تھے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ 10سالہ بچہ بھی ایک شخص کے ساتھ معمولی نویت کے رابطے میں آیا تھا جسکی وجہ سے وہ بھی انفکیشن کا شکار ہوا ہے۔شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ کے شعبہ عوامی رابطہ کی جانب سے جاری کئے گئے اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ اسپتال میں ابتک 16افراد کے نمونے مثبت آئے ہیں جن میں 14مریض ابھی بھی آئیسولیشن وارڈ میں داخل ہیں جبکہ 2کی دوسری رپورٹ منفی آنے کے بعد انہیں قرنطینہ وارڈ میں منتقل کیا گیا ہے۔ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ مائیکروبائولاجی لیبارٹری میں کل 274نمونوں کی تشخیصی کی گئی جن میں 16کی رپورٹ مثبت آئی ہے جبکہ 258مشتبہ مریضوں کی رپورٹیں منفی آئیں۔ سی ڈی اسپتال ڈلگیٹ میں منگل کو مزید 3مشتبہ مریضوں کا داخلہ کیا گیا ۔ سی ڈی اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد سلیم ٹاک نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ 3مشتبہ مریضوں کا داخلہ منگل کو ہوا ،جن کو آئیسولیشن وارڈ میں داخل کیا گیا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ آئیسولیشن وارڈ میں اب کل 19مریض داخل ہیں جبکہ اسپتال کے قرنطینہ وارڈ میں کل 9افراد داخل ہیں جن میں 5سی ڈی اسپتال جبکہ 4کو کشمیر نرسنگ ہوم سونہ وار منتقل کیا گیا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ سوموار کو 5افراد کے نمونے تشخیص کیلئے بھیجے گئے تھے ، وہ پانچوں منفی آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اسپتال کی کووڈ لیبارٹری میں منگل کو 2رپورٹیں مثبت آئی ہیں لیکن یہ مریض جے ایل این اسپتال رعنا واری میں داخل ہیں۔ رعناواری اسپتال میں پچھلے 24گھنٹوں کے دوران 38نمونے تشخیص کیلئے بھیجے گئے جن میں 20کی رپورٹ ابھی آنا باقی ہے۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر قاسانہ نے کہا ’’ ہم نے کل 38نمونے تشخیص کیلئے ڈلگیٹ بھیجے تھے جن میں 18کی رپورٹ آئی ہے جبکہ20کی رپورٹ ابھی آنا باقی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ 18رپورٹوں میں سے منگل کو 2مشتبہ مریضوں کی رپورٹ مثبت آئی جبکہ 16کی منفی آئی ۔ انہوں نے کہا’’ آئیسولیشن وارڈ میں داخل مریضوں کی تعداد 6ہوگئی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ اسپتال کے قرنطینہ وارڈ میں داخل مریضوں میں سے 16مشتبہ مریضوں کو این آئی ٹی سرینگر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن میں 10آج این آئی ٹی چلے گئے جبکہ 6مزید مریض بدھ کو این آئی ٹی جارہے ہیں۔
حکومتی بیان
جموں و کشمیر میں ابتک کرونا وائرس متاثرین کیساتھ رابطے میں آنے والے 15,001افراد کو زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔ان میں سے 9895کو گھر قرنطینہ میں،51کو اسپتالوں کے ائیسولیشن وارڈوں میں،350کو اسپتال قرنطینہ میںاور3334افراد کو گھروں میں زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔سرکاری ترجمان کی جانب سے جاری کردہ کورونا بلیٹن میں مزید بتایا گیا ہے کہ 1371افرداد نے 28دن کی قرنطینہ مدت پوری کرلی ہے۔ مختلف اسپتالوں میں مشتبہ افراد کے 861نمونے حاصل کئے گئے جن میں سے 804منفی آئے تاہم اس دوران 55کے ٹیسٹ مثبت بھی آئے۔ان 55میں سے 51سرگرم ہیں،دو صحت یاب ہوگئے ہیں جبکہ دو کی موت واقع ہوچکی ہے۔ابھی بھی 2کے رپورٹ آنا باقی ہیں۔بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ منگل کو جو 6نئے مثبت کیس سامنے آئے ہیں جو اس سے قبل مثبت قرار دیئے گئے افراد کے رابطے میں آئے تھے۔بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ مثبت قرار پانے والے افراد کے رابطوں کی نشاندہی کرنے کی خاطر حکومت نے جارحانہ اپروچ اختیار کیا ہے ، اسکے علاوہ ٹیسٹنگ کیلئے بھی بڑے پیمانے پر اقدامات کو بروئے کار لایا ہے ، اسی لئے مثبت آنے والے کیسوں میں اضافہ ہوا ہے، لہٰذا لوگوں کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ترجمان نے کہا ہے کہ وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے طریقہ کار اور اقدامات کو اعلیٰ سطح پر مانیٹر کیا جارہا ہے اور حکومت ترجیح بنیادوں پر اس مسئلے پر فوکس ہے لہٰذا لوگ خوف و ہراس میں مبتلا نہ ہوں۔