جموں// جموں کے تاجروں نے ریاست میں’’جی ایس ٹی‘‘ کے اطلاق میں تاخیر کرنے پر حکومت کو الٹی میٹم دیا ہے کہ اگر فوری طور پر اس قانون کو لاگو نہیں کیا گیا تو وہ ایجی ٹیشن شرع کرینگے۔جموں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے سرکار کو باور کیا ہے کہ جی ایس ٹی کو لاگو نہ کرنے کا مطلب تجارت کو تباہی کے دہانے پر پہنچانا ہے اور اگر فوری طور پر اس سلسلے میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا تو چیمبر ایجی ٹیشن کیلئے تیار ہے،جس کی تمام تر ذمہ داری ریاستی سرکار پر ہوگی۔جموں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر راکیش گپتا نے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ کے ساتھ اپنے وفد کے ہمراہ میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جی ایس ٹی اقتصادی اور مالی خوشحالی کا مسئلہ ہے،اور چیمبر کسی بھی سیاست دان کو لوگوں کے روزگار سے کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔انہوں نے کہا کہ جموں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز تمام سیاست دانوں سے درخواست کرتی ہے کہ وہ ملک اور ریاست کی مجموعی خوشھلای کیلئے مثبت اقدام اٹھائے۔گپتا نے کہا کہ نائب وزیر اعلیٰ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت جی ایس ٹی کو لوگو کرنے میں سنجیدہ ہیں اور اس سلسلے میں عنقریب ہی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔انہوں نے جی ایس ٹی کے اطلاق کو ہر ایک مفاد میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی سے لیکر صنعت کاروں اور تاجروں کو اس کا فائدہ حاصل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے اس نظام کو رائج کرنے سے ریاست کو بھی ٹیکسوں کی صورت میں کافی آمدنی حاصل ہوگی کیونکہ جموں کشمیر ایک صارف ریاست ہے