نئی دہلی// مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سرحد پار سے سپانسر کیے گئے ملی ٹینٹوں کے ذریعہ مذہبی اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں پر ٹارگٹ حملے ہوئے ہیں، اور ان واقعات میں ملوث چار ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں۔
راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2018 میں 417 جنگجو واقعات سے 2021 میں (30 نومبر 2021 تک) 203 تک کمی آئی ہے اور جموں و کشمیر میں امن و امان کی صورتحال ہے۔
اُنہوں نے کہا، ”تاہم، سرحد پار سے سپانسر کیے گئے عسکریت پسندوں کی طرف سے مذہبی اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں پر چند ہدفی حملے ہوئے ہیں“۔
مذہبی اقلیتوں پر حملوں کے سلسلے میں سات افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ان واقعات میں ملوث چار ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں۔ ایک مفرور سمیت سات ملزمان کو چارج شیٹ کیا گیا ہے۔
وزیر نے کہا کہ کسی بھی عسکریت پسند کے حملے کو روکنے کے لیے ایک مضبوط سیکورٹی اور انٹیلی جنس گرڈ موجود ہے۔ اس کے علاوہ دن رات علاقے پر تسلط، گشت اور ملی ٹینٹوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری ہیں۔
اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ کسی بھی عسکریت پسند کے حملے کو ناکام بنانے کے لیے ’ناکوں‘ پر چوبیس گھنٹے چیکنگ اور اسٹریٹجک پوائنٹس پر روڈ اوپننگ پارٹیوں کو مناسب طور پر بڑھایا جا رہا ہے۔
رائے نے یہ بھی کہا کہ ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) جموں و کشمیر حکومت نے عسکریت پسندی سے متعلق مقدمات کی تیز رفتار اور موثر تحقیقات اور مقدمہ چلانے کے لیے تشکیل دی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایس آئی اے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) اور دیگر مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ تال میل کے لیے نوڈل ایجنسی ہوگی۔