جموں//اپنی پارٹی صدر سعید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ دونوں خطوں کے درمیان نفرت پھیلانے کی کوششوں کے باوجود جموں وکشمیر کے لوگوں کو تقسیم نہیں کیاجاسکتا۔ جموں میں وکلاء کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے الطاف بخاری نے کہاکہ دونوں صوبوں کے لوگوں کے معاملات اور خواہشات یکساں ہیں ، لہٰذ اُنہیں تقسیم کرنے کی کوششیں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوں گی۔انہوں نے کہا’’جموں میں ایک حلقہ نے دفعہ370کی منسوخی کا جشن منایاتھا لیکن آہستہ آہستہ اُ سے بھی احساس ہوا ہے کہ ریاستی درجہ کی تنزلی کر کے اُس کی مرکزی زیر انتظام علاقوںمیں تقسیم نے بے روزگاری کو تاریخی سطح پر بڑھا دیا ہے اور ترقیاتی سرگرمیاں ٹھپ ہیں‘‘۔ اُن کا کہناتھاکہ اچھی انتظامیہ کی عدم موجودگی میں جموں کے لوگوں نے بھی ریاستی درجہ اور جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کراکے جمہوری نظام بحال کرنے کے لئے آوازبلند کرنا شروع کر دی ہے۔ لوگ مایوسی کا شکار ہیں اور اُنہیں کوئی اُمیدنظر نہیں آرہی۔دونوں خطوں کے مسائل ومشکلات یکساں ہیں جس وجہ سے وہ متحد ہیں لیکن جس کی سراہنا نہیں کی جارہی۔ انہوں نے کہا’’اِس اتحاد کو زک پہنچانے کے لئے بارہا کوششیں کی جارہی ہیں کہ دونوں خطوں کے درمیان دوریاں پیدا کی جائیں لیکن اپنی پارٹی ایسا ہونے کی ہرگز اجازت نہ دے گی۔ اپنی پارٹی جموں وکشمیر کے اتحاد اور جمہوری اداروں کی بحالی کے لئے جدوجہد کرے گی۔ اِن اداروں کو پچھلے تین سالوں کے دوران منتخب حکومت کی عدم موجودگی میں کمزور کیاگیاہے۔ الطاف بخاری نے مزید کہاکہ جمہوری نظام کو شفاف طریقہ سے چلانے کے لئے جمہوری اداروں کی مضبوطی اہم ہے، جہاں عدلیہ مضبوط ہے وہاں لوگوں کے حقوق محفوظ ہیں اور ان اداروں کا تحفظ وکلاکے ناگزیر کردار کی وجہ سے ممکن ہے۔ اپنی پارٹی صدر نے کہاکہ ’’وکلاء جمہوری نظام کے تحفظ کے لئے انتہائی اہم ہیں اور عدلیہ انصاف تبھی فراہم کرتی ہیں جب یہ مضبوط ہوگی، لہٰذا ہمیں ایک منتخب جمہوری حکومت کی ضرورت ہے جوکہ بلاامتیاز مذہب وعلاقہ لوگوں کی مشکلات حل کرے۔ اس سے قبل اُنہیں جموں میں وکلاء کو درپیش مشکلات ومسائل پر مبنی میمورنڈم پیش کیاگیا۔ اپنی پارٹی صدر الطاف بخاری نے یقین دلایاکہ وہ اُن کے مطالبات کو حل کرانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے غیر موزوں حالات کے باوجود جموں کے نوجوان وکلاء کی قابلیت، ذہانیت اور اہلیت کی تعریف کی۔
جموں وکشمیر کے لوگوں کو تقسیم نہیں کیاجاسکتا
