جموں // جموں کشمیر میں کورونا ویکسین پہلے مرحلے میں 28لاکھ لوگوں کو دیا جائیگا۔ طبی و نیم طبی عملہ، 50سال سے اوپر عمر کے لوگ اور مختلف بیماریوں میں مبتلا 50سال سے کم عمر کے لوگ اس مرحلے میں شامل کئے جائیں گے۔اس بات کی جانکاری صحت و طبی تعلیم کے فائنانشل کمشنر اتل ڈلو نے جمعہ کو ویکسین کے بعد ہونے والے مضر اثرات سے نپٹنے کیلئے بنائے گئے(Adverse Events Following Immunization ) کمیٹی کی ایک میٹنگ کے دوران دی۔ میٹنگ کے دوران فائنانشل کمشنر نے سکمزاور گورنمنٹ میڈیکل کالجوں کے مختلف شعبہ جات کے سربراہان کو ہدایت دی کہ وہ کورونا ویکسین کیلئے جگہوں کی نشاندہی کرکے ویکسینیشن روم، ویٹنگ روم اور آبزرویشن روم اور دیگر سہولیات کے انتظامات پر توجہ مرکوز کریں‘‘۔ انہوں نے ویکسینیشن کے بعد مریضوں کے دیکھ بال کیلئے تعینات ہونے والے ڈاکٹروںکو تربیت دینے کیلئے تربیتی پروگراموں کا انعقادکرنے کی ہدایت بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن کے بعد مریضوں کے صحت پر ہونے والے مضر اثرات پر نظر رکھنے کیلئے پیشگی انتظامات کئے جائیں۔انہوں نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ چیف میڈیکل افسران کے ساتھ متواتر طور پر میٹنگوں کا انعقاد کریں تاکہ انکے مسائل کو حل کیا جاسکے۔ انہوں نے سکمز صورہ اور جی ایم سی سرینگر کے 8اسپتالوں کے منتظمین کو ہدایت دی کہ وہ ویکسینشن کے بعد مریضوں کی دیکھ بال کیلئے علیحدہ وارڈوں کاقیام یقینی بنائیں تاکہ ضرورت پڑنے پر انکا استعمال کیا جاسکے۔ انہوں نے افسران پر زور دیا ہے کہ وہ اے سی ایف آئی کیلئے وضع کئے گئے قوائد و ضوابط پر عمل آوری کیلئے ادویات، آلات اور دیگر چیزوں کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے جموں اور کشمیر صوبوںمیں علیحدہ ترجمان نامزد کرنے کی بھی ہدایت دی تاکہ یہ ترجمان میڈیا کو باخبر رکھ سکیں۔میٹنگ کے دوران سٹیٹ ایمونائزیشن آفیسر ڈاکٹر قاضی ہارون نے ملک میں کورونا وائرس کی تیاری پر تفصیلی رپورٹ فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ویکسین بہت جلد متعارف کرایا جائے گا اور یہ دو مرتبہ دیا جائے گا۔ ڈاکٹر ہارون نے کہا کہ پہلے ویکسین دینے کے بعد 28دنوں کے بعد دوسری ویکسین دی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ اے سی ایف آئی کمیٹی میں جموں و کشمیر میں شعبہ میڈیسن کے سینئر ڈاکٹروں کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہوگا کہ جب کوئی کمیٹی ویکسینشین دینے کے بعدلوگوں کے جسم پر پیدا ہونے والے اثرات پر نظر رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی وضاحت کے مطابق اے سی ایف آئی صرف قطروں سے ہونے والے مضراثرات پر نظر نہیں رکھتی بلکہ یہ دیگر وجوہات سے ہونے والی بیماریوں پر بھی نظر رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین مرحلہ وار طریقے سے دی جائے گی اور پہلے مرحلہ میں7لاکھ کے لگ بھگ طبی و نیم طبی عملہ سمیت8 2لاکھ آبادی کی نشاندی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا’’ ان میں 50سال سے اوپر عمر کے لوگوں کے علاوہ 50سال سے کم عمر کے وہ لوگ شامل ہونگے جو پہلے سے کسی بیماری کے شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن، انفیکشن کی روکتھام اور دیگر معمولی نوعیت کے مسائل پر ہدایات جاری کئے جائیں گے۔ انہوں نے میٹنگ کو بتایا کہ ریفریجریٹروں اور دیگر سامان فراہم کرنے کیلئے مرکزی سرکار کو درخواست دی گئی ہے۔ میٹنگ میں نیشنل ہیلتھ مشن، سرینگر میونسپلٹی اور پولیس افسران کے علاوہ دیگر محکمہ جات کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔