بانہال // جموں۔ سرینگر شاہراہ پر رامسو کے نزدیک پسیاں گر آنے کی وجہ سے منگل کی صبح سے درماندہ پڑے ٹریفک کو منگل اور بدھ کی درمیانی رات دوبارہ بحال کیا گیا ہے اور منگل کی صبح سے وادی کشمیر سے جموں کی جانے والے درماندہ ٹریفک اور رامسو پسی کے دوسری طرف پھنسے ٹریفک کو ترجیحی بنیادوں پر چلنے کی اجازت دی گئی۔ رامسو کے گانگرو علاقے میں پچھلے ایک ہفتے سے پسیوں اور پتھروں کے مسلسل گرنے کی وجہ سے ٹریفک کی آمدورفت بار بار متاثر ہو رہی ہے اور منگل کی رات دیر گئے فائر سروس بانہال کے فائر برگیڈ کی مدد سے گانگرو کی پہاڑی سے وقفے وقفے سے گر آنے والے پتھروں اور ملبے پر پانی کی دھار سے چھڑکائوکیا گیا اور تب جاکر رک رک کر انے والے پتھر تھم گئے اور ٹریفک کی نقل وحمل کم از کم چودہ گھنٹوں تک بند رہنے کے بعد دوبارہ بحال کی گئی ہے۔ ایاز احمد نجار نامی فائر سروس ملازم نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ وہ منگل کی رات ساڑھے نو بجے رامسو سے بانہال کی طرف نکلے ہیں اور پندرہ کلومیٹر کا سفر طے کرنے میں انہیں دس گھنٹے لگے اور وہ بدھ کی صبح سات بجے بعد ہی بانہال پہنچ پائے۔ اسی طرح منگل کی صبح وادی کشمیر سے جموں کی طرف نکلنے والے مسافر دن بھر جام میں پھنسے رہنے کے بعد بدھ کی صبح ہی جموں پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ اس سلسلے میں ٹریفک زرائع نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ شاہراہ کی بحالی کے بعد وادی کشمیر سے جموں کی طرف جانے والے درماندہ ٹریفک کو ترجیح پر بحال کیا گیا اور اس دوران پیر سے جموں سے وادی کی طرف جانے والے درماندہ ٹریفک کو بھی چلنے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا جمعرات کیلئے شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحرکت کے بارے میں ٹریفک کے اعلی حکام ہی شام دیر تک کوئی فیصلہ لیں گے۔