جموں// جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب جموں کے جنرل بس اڈہ کی عمارت میں قائم پولیس چوکی کو نشانہ بنا کر ایک گرینیڈ داغا گیا ، تاہم اس سے کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ گرینیڈ چلتی ہوئی گاڑی سے پھینکا گیا اور بس اڈہ کے داخلی دروازہ پر بنی پولیس چوکی کو ہدف بنایا گیا تھا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ہفتہ کی صبح ڈیڑھ بجے کے قریب جے ڈی اے کمپلیکس میں قائم پولیس چوکی کی طرف ایک ہتھ گولہ پھینکا گیا لیکن وہ ایک دکان کی ہورڈنگ کیلئے لگائے گئے لوہے کے ساتھ ٹکرا کر پھٹ گیا اور اس طرح ایک بڑا نقصان ہونے سے بچ گیا۔ انہوں نے بتایا کہ چونکہ یہ دھماکہ نصف شب کو ہوا ، بس اڈہ سنسان پڑا ہو ا تھا اس لئے کوئی بھی جانی نقصان نہیں ہوا۔ دھماکے کے فوراً بعد پولیس نے پورے علاقہ کو گھیرے میں لے لیا اور الرٹ جاری کر دیا گیا۔ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر خصوصی ناکے قائم کئے گئے ہیں۔ شہر کے نئے ایس ایس پی تیجندر سنگھ جنہوں نے جمعہ کی شام کو ہی چارج سنبھالا تھا ، ضلع کے پولیس افسران کی میٹنگ طلب کی جس میں تمام ایس ایچ او اور چوکی انچارج بھی موجود تھے۔ جموں بس اڈہ پر 7ماہ کے بعد ایسا گرینیڈ حملہ ہوا ہے ، اس سے قبل 24مئی کو پولیس کی ایک جپسی کو نشانہ بنا کر گرینیڈ پھینکا گیا تھا جس میں دو پولیس اہلکار اور ایک شہری معمولی زخمی ہوئے تھے۔ دریں اثنا فورسز نے ضلع کٹھوعہ کی بلاور تحصیل میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ فوجی ترجمان لیفٹنٹ کرنل دیوندآنند نے بتایا کہ ملٹری انٹلی جنس سے موصولہ خفیہ اطلاعات کی بنا پر فوج نے بلاور کے گلک گائوں میں تلاشی مہم چلائی گئی جس دوران ایک اے کے 47رائفل، ایک اے کے 56رائفل ، ایک ہینڈ گرینیڈ، چار میگزین، 256رائونڈ،سنپر رائفل کی 59گولیاں برآمد ہوئیں۔ فوجی ترجمان نے دعویٰ کیا کہ یہ اسلحہ ملی ٹینٹوں کی طرف سے علاقہ میں عسکری کارروائیوں کے احیاء کیلئے لایا گیا تھا۔