سرینگر//جموں اور کشمیر ہمیشہ معاشی اورمعاشرتی طور ایک دوسرے پر منحصررہے ہیں اوراب دونوں خطوں کے درمیان منافرت پیداکرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ان باتوں کااظہار پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کیا ہے۔سی این آئی کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی پانچ روزہ دورے پر جموں پہنچیں۔ جموں وکشمیر پر مرکزی حکومت کی جانب سے جاری سیاسی، معاشی اور معاشرتی حملوں کی تنقید کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر اور جموں وکشمیرکی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا کہ اب دونوں خطوں کے مابین مفادات پیدا کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اور جموں خطے ہمیشہ معاشی اور معاشرتی طور پر ایک دوسرے پر منحصر رہے ہیں۔ اس ریاست کا تہذیبی اور معاشرتی تنوع اس کی طاقت رہا ہے اور ماضی میں اس رابط کو منقطع کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ ان قوتوں کو روکنے کے لئے غیر سیاسی اور غیر سیاسی تنظیموں کو آگے آنا ہوگا۔ اس سلسلے میں محبوبہ مفتی پانچ روزہ دورے پر جموں پہنچ گئیں۔ اس دوران وہ موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے پورے خطے کے سماجی تنظیموں کے علاوہ پارٹی ضلعی اکائیوں سے بھی ملاقات کریں گی۔ پارٹی دفتر میں مختلف نمائندوں نے لوگوں کو درپیش مسائل سے انہیں آگاہ کیا۔ سابق وزیر اعلی نے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 5 اگست 2019 کو خصوصی پوزیشن کے خاتمے کے بعد جموں کو بدترین بدحالی کا سامنا کرنا پڑا اور اب اس خطے کی شناخت خطرے میں پڑ گئی ہے۔ پچھلے دو برسوں میں جاری کردہ بیشتر سرکاری احکامات نے اس صوبہ کی معیشت کو، جو کبھی جموں و کشمیر کے معاشی دارالحکومت کے نام سے جانا جاتا ہے، کو معطل کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی نے ہمیشہ اس خطے کے مفادات کو تنظیمی سیاست میں ترجیحی بنیادوں پر رکھا ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ اس خطے کو بہت سے لوگوں نے دھوکہ دیا، جو جموں کے ذریعہ اقتدار کے لئے منتخب ہوئے تھے۔ آج بھی وہ لوگ اور تنظیمیں، جو جموں کی نمائندگی کا دعوی کرتے ہیں۔ نئی دہلی میں اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے خطے کے ہر متعلقہ مسئلے سے سمجھوتہ کر رہے ہیں۔
جموں اور کشمیر صوبوںمیں رشتہ
