سرینگر// سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے جمعتہ الوداع کو یوم قدس اور یوم کشمیر کے طور پر منائے جانے کی اپیل کی ہے ۔ اس ضمن میں مزاحمتی قیادت نے مشترکہ طور ایک قرارداد مرتب کی ہیجسکی پورے جموںوکشمیر کی مرکزی مساجد ، خانقاہوں، امام باڑوں اور آستانوں میں عوام الناس سے اس کی تائید کرائی جائیگی۔مرتب کی گئی قرار دار کامتن میڈیا کے نام جاری کیا گیا جس کی رو سے یہ اجتماع فلسطین ، اور کشمیری عوام پر ہو رہے مظالم اور ان دونوں دیرینہ تنازعوں کے حل کے تئیں عالمی برادری کی عدم توجہی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ ان دونوں مسئلوں کو ان کے تاریخی تناظر میں حل کرنے کیلئے اقوام متحدہ اور عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے۔یہ اجتماع قبلہ اول مسجد اقصیٰ پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دنیا کے بااثر مسلم ممالک کے ساتھ ساتھ او آئی سی پر زور دیتا ہے کہ وہ قبلہ اول کی بازیابی اور فلسطینی عوام پر ہو رہے مظالم کو بند کرانے کیلئے آگے آئیں۔یہ اجتماع اعلان کرتا ہے کہ بین الاقوامی برادری اب یہ حقیقت تسلیم کرچکی ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات تب تک بہتر نہیں ہو سکتے اور نہ اس خطے میں امن و استحکام قائم ہو سکتا ہے جب تک مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی مرضی اور خواہشات کے مطابق حق خودارادیت کی بنیاد پر حل نہیں کیا جاتا اس لئے یہ عظیم الشان اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت اور پاکستان کی سیاسی قیادت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے خلوص، سنجیدگی اور سیاسی جرأتمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بامعنی اقدامات کا آغاز کرے۔یہ اجتماع کشمیر میں سرکاری سطح پر مار دھاڑ ، گرفتاریوں، ہراسانیوں، اور مزاحمتی قیادت کی پر امن سرگرمیوں پر آئے روز کی قدغنوں ، بندشوں، تھانہ اور خانہ نظر بندیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کرنا چاہتا ہے کہ کشمیر میں مار دھاڑ، قتل و غارت ، بلا جواز پکڑ دھکڑ اور گرفتاریوں کا سلسلہ بند کیا جانا چاہئے۔یہ اجتماع حالیہ ایام میں جان بحق ہوئے کشمیری نوجوانوں اور جملہ شہدائے کشمیر کو ان کی عظیم قربانیوں پر بھر پور الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کرتا ہے کہ ان کے مقدس مشن کی آبیاری اور اس کو منطقی انجام تک لیجانا مزاحمتی قیادت اور حریت پسند عوام کی اولین ذمہ داری ہے اور اس مشن کو کامیابی کے مرحلے تک لیجانے کیلئے کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائیگا۔یہ اجتماع جموںوکشمیر اور بھارت کی مختلف ریاستوں کی جیلوں میں سالہا سال سے نظر بند کشمیری سیاسی قیدیوں کے ساتھ روا رکھے جارہے غیر انسانی سلوک اور ان کی مدت قید کوبلا وجہ طول دینے کے حربوں اور تحقیق اور تفتیش کے نام پر مزاحمتی کارکنوں کو جھوٹے اور بے بنیاد کیسوں میں پھنسانے کی کوششوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ سالہا سال سے نظر بند سیاسی قیدیوں کو غیر مشروط طور رہا کیا جائے۔یہ اجتماع کشمیر میں جاری حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزیوں ، طاقت اور تشدد کے بل پر نوجوان نسل کو پشت بہ دیوار کرنے کے منصوبوں اور کشمیری حریت پسند عوام کیخلاف سرکاری سطح پر جاری جارحانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے حقوق بشر کے عالمی اداروں پر زور دیتا ہے کہ وہ کشمیری عوام کیخلاف ہو رہی زیادتیوں کا سنجیدہ نوٹس لے۔