جلیاں والا باغ قتل عام پر برطانیہ سے معافی کا مطالبہ

نئی دہلی//شرومنی اکالی دل کے رہنما پریم سنگھ نے جلیاں والا باغ میں انگریزوں کے ظلم و بربریت کے 100 برس مکمل ہونے پر آج لوک سبھا میں مرکز سے اپیل کی کہ وہ برطانیہ پر معافی مانگنے کا دباؤ ڈالے ۔مسٹر چندو ماجرا نے وقفۂ صفر کے دوران پارلیمنٹ میں یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ جلیاں والا باغ میں ہونے والے قتل عام کا یہ 100 واں سال ہے ۔ برطانوی پارلیمنٹ میں ہند نژاد اراکین، حکومت سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ہندوستانی حکومت کو بھی اس تعلق سے برطانیہ پر دباؤ ڈالنا چاہیے ۔ حکومت کو ایک وفد برطانیہ بھیجنا چاہیے ۔کرناٹک کے دھارواڑ سے بی جے پی کے رکن پرہلاد جوشی نے ریاست کے ضلع ہاسن کے ساونکامہلِّی گاؤں میں بندھوا مزدوری کا معاملہ اجاگر ہونے پر مرکز سے ایک ٹیم وہاں بھیج کر تفتیش کروانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 32 مرد اور 16 خواتین سمیت 52 مزدوروں کو پولیس نے ایک ناریل فارم سے آزاد کرایا ہے ۔ ان سے وہاں برسوں سے مزدوری کرائی جا رہی تھی۔مسٹر جوشی نے کہا کہ ان میں سے کچھ افراد شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے اس معاملے کی مکمل تفتیش کے لیے مرکزی حکومت سے ایک ٹیم بھیجنے کی اپیل کی۔مغربی بنگال کے بیکرپور سے ترنمول کانگریس کے رہنما دنیش ترویدی نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے چھوٹے اور درمیانی صنعت کو بے تحاشہ نقصان پہنچنے کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ساڑھے چار برس میں روزگار میں کمی آئی ہے ۔ غیر منظم، چھوٹے ، اور درمیانی صنعت اور تاجروں نے نوکریوں کے کم ہونے کا اعتراف کیا ہے ۔ اس دوران ان کا منافع کم اور نقصان زیادہ ہوا ہے ۔یو این آئی