ئی دہلی// سپریم کورٹ کے سب سے سینئر جسٹس دیپک مشرا نے ملک کے 45 ویں چیف جسٹس کا عہدہ سنبھال لیا۔صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے راشٹرپتی بھون میں منعقد ایک تقریب میں جسٹس مشرا کو ملک کے چیف جسٹس (سی جے آئی) کے عہدہ کا حلف دلایا۔ممبئی کے سیرئل بم دھماکوں کے قصوروار یعقوب میمن کی پھانسی کے خلاف نصف شب میں سماعت کرنے اور نربھیا عصمت دری معاملے کے قصورواروں کی پھانسی کی سزا برقرار رکھنے والے جسٹس دیپک مشرا کی میعاد کار 2 اکتوبر 2018 کو ختم ہوگی۔ انہوں نے جسٹس جگدیش سنگھ کیہر کی جگہ لی ہے ، جو سبکدوش ہوگئے ۔ جسٹس دیپک مشرا ہندوستان کے چیف جسٹس بننے والے اڈیسہ کے تیسرے جج ہوں گے ۔ ان سے پہلے اڈیسہ سے تعلق رکھنے والے جسٹس رنگناتھ مشرا اور جسٹس جی بی پٹنائک بھی اس عہدے کو وقار بخش چکے ہیں۔ جسٹس مشرا پٹنہ اور دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بھی رہ چکے ہیں۔ تین اکتوبر 1953 کو پیدا ہونے والے جسٹس مشرا کو 17 فروری 1996 کو اڈیسہ ہائی کورٹ کا ایڈیشنل جج بنایا گیا تھا۔ تین مارچ 1997 کو ان کا تبادلہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں کر دیا گیا۔ اسی سال 19 دسمبر کو انہیں مستقل تقرری دی گئی۔23 دسمبر 2009 کو انہیں پٹنہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنایا گیا اور 24 مئی 2010 کو دہلی ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنایا گیا۔ وہاں رہتے ہوئے انہوں نے پانچ ہزار سے زیادہ مقدمات میں فیصلے سنائے اور لوک عدالتوں کو زیادہ کارآمد بنانے کی کوشش کی۔ انہیں 10 اکتوبر 2011 کو ترقی دے کر سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔جسٹس مشرا نے ہی ملک بھر کے سینما گھروں میں قومی ترانے کا حکم جاری کیا تھا۔