سرینگر// لبریشن فرنٹ چیئر مین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ جسمانی طور کمزورشخص پر سیفٹی ایکٹ لگا کر قید کرنا اور ایک اور بیمار جوان کو ہسپتال کے بسترسے سیدھا کٹھو عہ جیل بھیج دینا حکمرانوں اور اُن کی پولیس و سول انتظامیہ کے مجرمانہ ذہنیت کی عکا س ہے۔ ایک طرف قید یوں کو چھوڑنے کے لئے عام معافی کے ڈھکو سلے ہیں تو دوسری جانب مزید کشمیری بچوں سے جیلوں اور تھانوں کو بھرنے کا عمل جاری ہے۔ملک نے کہاکہ ظلم کی حدیہ ہے کہ خورشید احمد وانی کو ہسپتال کے بستر جہاں اُس کے گردے میںلگے ٹانکے اٹھائے جارہے تھے کو زبردستی ہسپتال سے رخصتی دلا کر سید ھا کٹھوعہ جیل منتقل کر دیا جاتا ہے۔اور کٹھوعہ جیل کے حکام بھی اس بیمار کو قید رکھنے سے انکاری ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ آر ایس ایس کی کی سر پرستی میں چلنے والی محبوبہ سرکار اور انکی انتظامیہ کی کشمیر دشمن اور جا برانہ ذہنیت ہے جو یہ لوگ محض طاقت کے حصول اور اقتدار کی لالچ کے لئے انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے عالمی برادری خاص طور پر انٹر نیشنل ریڈ کراس سے اپیل کی کہ وہ کشمیری اسیروں پر ہو رہے مظالم کا نوٹس لیں اور ان کی جانیں بچانے کی سعی کریں ۔