سرینگر/جرمنی میں بھارتی میاں بیوی پر کشمیریوں اور سکھوں کی جاسوسی کے الزام میں گرفتارکیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس سلسلے میں گذشتہ روز جرمنی کے پرازیکیوٹر نے باضابطہ اعلان کیا۔
اطلاعات کے مطابق ملزم میاں بیوی کی شناخت پچاس سالہ من موہن اور اُس کی اکاون سالہ بیوی کنول جیت کے طور ہوئی ہے۔
جرمن پروزیکیوٹر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ من موہن 2015سے بھارت کی خفیہ ایجنسی 'را' کو جرمنی میں کشمیریوں اور سکھوں کے بارے میں تمام قسم کی انفارمیشن فراہم کررہا تھا۔
بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ من موہن کی بھارتی خفیہ ایجنسی کے ساتھ جولائی سے دسمبر2017تک ماہانہ بنیادوں پر میٹنگیں ہوتی تھیں جن میں اس کی بیوی بھی شامل رہتی تھی۔
بیان کے مطابق بھارت کی طرف سے جاسوس میاں بیوی کو ماہانہ7,200یورو فراہم کئے جاتے تھے۔
میاں بیوی پر عایدلزام جرمنی میں سخت مانا جاتا ہے اور اس پر ملزمان کو دس سال قید کی سزا بھی مل سکتی ہے۔
میاں بیوی کو 28مارچ کے روز گرفتار کیا گیا تھا تاہم اس ضمن میں اعلان گذشتہ روز منظر عام پر آیا۔