سرینگر/حریت کانفرنس (ع) کے چیرمین میرواعظ عمر فاروق نے مرکزی جامع مسجد سرینگر کو فورسز محاصرے میں رکھنے اور وہاں نماز جمعہ کی ادائیگی کے انعقاد پر پابندی عائد کئے جانے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بار بار مرکزی جامع مسجد سرینگر کو نشانہ بنا کر کشمیری عوام کی اس سب سے بڑی عبادتگاہ میں نماز کی ادائیگی پر پابندیاں عائد کررہی ہے اور اس طرح ملت کشمیر کے مذہبی جذبات کو شدید طور مجروح کیا جارہا ہے ۔
اس سے قبل حکام نے نوہٹہ علاقے میں اضافی فورسز تعینات کرکے جامع مسجد سرینگر میں نماز یوں کے جمع ہونے پر پابندی عاید کر رکھی تھی۔
یہ اقدام سینٹرل جیل سرینگر میں قیدیوں کے مظاہروں کے بعد اٹھایا گیا جس میں کم سے کم دو مظاہرین زخمی ہوگئے اور تین جیل عمارتوں کو نقصان پہنچا۔