نئی دہلی//( یواین آئی) مشرقی لداخ کے علاقے پینگونگ لیک میں واقع ایکچوول کنٹرول لائن (ایل اے سی) پر ہندوستانی اور چینی افواج کے انخلا پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان نے چین سے ایل اے سی سے بقیہ فوج کی جلد واپسی پر زور دیا اور کہا کہ سرحد پر امن و استحکام کی بحالی کے بعد ہی دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں بہتری آئے گی۔وزیر خارجہ ایس۔ جئے شنکر نے چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے 75 منٹ یعنی تقریبا سو اگھنٹے تک ٹیلیفون پر بات چیت میں سرحدی صورتحال کے ساتھ ساتھ ہند چین دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا۔ دونوں فریق نے ایل اے سی پر جلد سے جلد معمول کی بحالی پر زور دیا۔ دونوں وزرا نے رابطے میں رہنے اور ہاٹ لائن قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔وزارت خارجہ نے جمعہ کو ایک بیان میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گفت و شنید میں ڈاکٹر جئے شنکر نے ستمبر 2020 میں ماسکو میں چینی وزیر خارجہ کے ساتھ میٹنگ کی یاد دلائی جس میں ہندوستان نے یکطرفہ طور پر چینی فریق کے اشتعال انگیز سلوک اور رویہ ان کی یکطرفہ کارروائیوں پر تشویش ظاہر کی تھی۔ چینی وزیر خارجہ نے بھی سرحد پر ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ امن و استحکام کی بحالی کی طرف ایک بہت اہم قدم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں فریقوں کو نتائج کے حصول کے لئے تیز کوششوں پر توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے بارڈر مینجمنٹ اور کنٹرول میں مزید بہتری کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ڈاکٹر جئے شنکر نے کہا کہ دونوں فریقوں نے ہمیشہ یہ مانا ہے کہ سرحد کے ساتھ امن اور استحکام ہمارے باہمی تعلقات میں ترقی کی ایک لازمی اساس ہے۔ بارڈر پر ایسی صورتحال کسی فریق کے مفاد میں نہیں ہے۔ وانگ یی نے ڈاکٹر جئے شنکر کے ذریعہ ہندوستان اور چین کے تعلقات کو آگے لے جانے کے لئے پیش کردہ ’تھری ریسوپروسٹی‘(باہمی احترام ، باہمی حساسیت اور باہمی مفادات ) کے اصول کو بھی قبول کیا اور یہ بھی مانا کہ ہمارے تعلقات کو ایک طویل مدتی تناظر میں دیکھا جانا چاہئے۔